سورج سے کئی گنا زیادہ روشن ’بلیک ہول‘ دریافت

   

واشنگٹن: ماہرین فلکیات کائنات میں ایک ملین کے قریب تیزی سے بڑھتے ہوئے سوپر میسیو بلیک ہولز کو تلاش کرچکے ہیں جو کہکشاؤں کے مراکز میں پائے جاتے ہیں۔سائنسی جریدے نیچر آسٹرونومی میں شائع ہونے والے ایک نئے مضمون میں اب تک دریافت ہونے والی گیس اور دھول کی سب سے بڑی اور روشن ترین ڈسک سے گھرے ہوئے بلیک ہول کے وجود کو بیان کیا گیا ہے ۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں نے سورج سے 500 ٹریلین گنا زیادہ روشن ‘کواسر’ دریافت کرلیا ہے ، خیال کیا جارہا ہے کہ یہ کائنات میں سب سے زیادہ روشن اور سب سے زیادہ طاقتور جگہ ہوسکتی ہے ۔غیر معمولی طاقت کے حامل اس بلیک ہول کو ‘جے 0529-4351’ کا نام دیا گیا ہے ، یہ بلیک ہول بنیادی طور پر ‘کواسر’ یعنی کہکشاں کا مرکزی حصہ ہے ، فلکیات کی اصطلاح میں اسے اے جی این یعنی’ایکٹیو گیلیکٹک نیوکلیس‘ کہا جاتا ہے ۔