سپریم کورٹ نے شاہی عید گاہ کرشنا جنم بھومی معاملے کی سنوائی17جنوری تک ملتوی کردی

,

   

مذکورہ عدالت نے 14ڈسمبر کے روم شاہی عید گاہ کے عدالت کی نگرانی میں ایک سروے کو منظوری دی تھی۔
پریا گ راج۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے ماتھرا میں کرشناجنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ عمارت کے سروے کے طریقہ کار پر سنوائی کو جنوری 17تک ملتو ی کردی ہے۔

مذکورہ عدالت نے 14ڈسمبر کے روم شاہی عید گاہ کے عدالت کی نگرانی میں ایک سروے کو منظوری دی تھی او رکہاکہ اگلی سنوائی پر سروے کے طریقہ کار پر بحث کی جائیگی۔

اس بات کے دعوی کے ساتھ کہ مسجد میں ایسا علامتیں موجود ہیں جو بتارہی ہیں کہ کسی وقت میں یہ ایک ہندو مندر تھا‘ شاہی عید گاہ کرشناجنم بھومی معاملے میں ہندو فریق نے سروے کے لئے ایک کمیشن قائم کرنے کی درخواست کی تھی۔

جسٹس مایانک کمار جین نے اس وقت سماجی کو ملتوی کردیا جب انہیں جانکاری ملی کے یو پی سنی وقف بورڈ لکھنو کے وکیل اپنے والد کے انتقال کی وجہہ سے عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے ہیں۔

مذکورہ جج نے کہاکہ ”پنت کمار گپتا جو یو پی سنی سنٹرل وقف بورڈ لکھنو کے وکیل ہیں نے ایک درخواس پیش کی ہے کہ ان کے والد کا انتقال ہوگیاہے وہ عدالت میں حاضر نہیں ہوسکتے ہیں۔گپتا بھی کمیشن کی تشکیل اور طریقہ کار کے متعلق سنیں گیں“۔

کمیشن کے طریقہ کار او رتشکیل کے معاملے پر ہندو فریق کے وکیل نے کہاکہ سروے ٹیم کی تشکیل او رحکم کسی بھی پارٹی کو نقصان پہنچانا والا نہیں ہے۔

انہوں نے عدالت پر زوردیاکہ وہ ٹیم کی تشکیل کا حکم جاری کرے اور اس کی سربراہی کے لئے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کا تقرر کرے۔

مسجد کے سروے کی نگرانی کے لئے ایک ایڈوکیٹ کمیشن مقرر کرنے کے لئے ہائی کورٹ نے 14ڈسمبر کو رضا مندی ظاہر کی تھی۔

جسٹس جین نے وہیں بھگوان سری کرشنا وراجمان مورتی برائے کاترا کیشو دیو اور دیگر سات کی جانب سے دائرکردہ ایک درخواست پر سنوائی کرتے ہوئے کمیشن سروے کی درخواست کو منظوری دی تھی۔