سیریز بچانے کیلئے غیر معمولی مظاہرہ ناگزیر

   

احمد آباد: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کل یہاں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے چوتھے ٹی 20 مقابلے میں ٹاس کے مسئلہ کو پس پشت ڈال کر کامیابی کے لیے کوشاں ہوگی کیوں کہ اس مقابلے میں شکست کا مطلب اسے سیریز گنوانی پڑے گی۔ سیریز کے دوران ٹاس کا اہم کردار رہا ہے کیوں کہ گزشتہ تین مقابلوں میں جس ٹیم نے بھی ٹاس جیتا اس نے آسانی کے ساتھ مطلوبہ نشانے کا تعاقب کیا ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی نے زور دیا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہو کہ نشانے کا تعاقب کرنا ہو یا پھر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ایک بہتر اسکور بنانا ہو، کھلاڑیوں کو بہتر مظاہرہ کرنا ہوگا کیوں کہ ٹیم کو رواں برس کے اواخر ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔ ہندوستانی ٹیم کو دو مقابلوں میں پہلے بیٹنگ کرنے کے بعد شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور خاص کر کہ ہندوستانی ٹیم پاور پلے میں جدوجہد کرتی نظر آرہی ہے۔ ٹیم میں ویراٹ کوہلی اور سریاش ایر کے علاوہ دیگر بیٹسمین جدوجہد کررہے ہیں جبکہ کے ایل راہول تینوں مقابلوں میں صرف ایک رن بناپائے ہیں۔ جبکہ روہت شرما بھی ٹیم کو بہتر شروعات نہیں دے پائے ہیں۔ گزشتہ دو تین برسوں کے دوران ہندوستانی ٹیم کے یہ دو اوپنرس کسی بھی ٹیم کے برعکس بہترین مظاہرہ کیا ہے۔ کوہلی نے ٹاپ آرڈرس کی ناکامی کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کھلاڑی ٹی 20 میں بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں لہٰذا چند ایک ناکامیاں تشویش کے باعث نہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے لیے فاسٹ بولر مارک ووڈ اور جوفرا آرچر کی برق رفتار گیندیں بھی ہندوستانی بیٹسیمنوں کے لیے حالات مشکل ترین کرچکی ہیں۔ ان بولروں نے ابتدائی چھ اووروں میں ہندوستان کے لیے حالات کو مشکل ترین کردیا ہے اور یہاں کی وکٹ جس پر کسی قدر اچھال مل رہا ہے اس سے بیٹسمینوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ویراٹ کوہلی نے 77 رنز بناتے ہوئے ہندوستان کو دفاع کرنے کے لیے ایک بہتر اسکور کھڑا کیا تھا لیکن جوس بٹلر کو ہندوستانی بولر پریشان نہیں کرپائے۔ ٹیم میں موجود نمبر ایک بولر یوزویندر چہل نے دونوں مرتبہ جس وقت ہندوستانی ٹیم نے انگلش ٹیم کے لیے نشانہ مقرر کیا تھا، اس میں رنز لٹائے ہیں۔ ہاردک پانڈیا کی بولنگ میں واپسی ہندوستان کے لیے خوش آئند ضرورت ہے لیکن وہ ہنوز وکٹ حاصل کرنے میں ناکام ہیں جبکہ بھونیشور کمار اپنی واپسی پر حریف بیٹسمینوں کو باندھ کر رکھنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور وہ نئی گیند سے ٹیم کو مسلسل کامیابی دلوا رہے ہیں۔ آف اسپنر واشنگٹن سندر تاحال ہندوستان کے لیے کامیاب بولر ثابت ہوئے ہیں جنہوں نے 6.95 کی اوسط سے رنز دینے کے لیے علاوہ چار وکٹیں بھی حاصل کئے ہیں۔ سیریز میں 1-2 سے پیچھے رہنے کے باوجود قطعی 11 کھلاڑیوں میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔ انگلینڈ بھی ہندوستان کی طرح کسی بھی حالات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے اور وہ سیریز میں کامیابی سے ایک قدم دور ہے۔ جانی بیرسٹو جو کہ ٹسٹ سیریز میں انتہائی مایوس کن مظاہرہ کیا تھا لیکن گزشتہ مقابلے میں انہوں نے تیزرفتار 40 رنز بناکر نہ صرف اپنا اعتماد بحال کیا ہے بلکہ ہندوستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بھی بجادی ہے۔ انگلینڈ اس وقت اپنے نمبر ایک بیٹسمین ڈیوڈ ملان کی ایک بہترین اننگز کے انتظار میں ہے کیوں کہ وہ سیریز کے ابتدائی تین مقابلوں میں کوئی بڑی اننگز نہیں کھیل پائے ہیں۔ ہندوستانی ٹیم کے لیے جمعرات کو دنیا کی نمبر ایک ٹیم انگلینڈ کو سیریز میں کامیابی سے روکنے کے لیے غیر معمولی مظاہرہ کرنا ہوگا۔