سیلاب سے متاثرہ شمالی کرناٹک کیلئے50ہزارکروڑ روپئے کا مطالبہ

   

یادگیر بس اسٹانڈ پر احتجاجی قائد واٹل ناگراج کا حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

گلبرگہ :تنظیم وٹل پکشا کے بانی مسٹرواٹل ناگراج نے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب کے سبب زبردست نقصانات کا سامنا کرنے والے شمالی کرناٹک کے لئے کم از کم 50ہزار کروڑ روپیوںکے امدادی فنڈس فوری جاری کئے جائیں۔ یادگیر بس اسٹانڈ کے قریب اپنے احتجاجی کیمپ میں لیٹے ہوئے واٹل ناگراج نے کہا ہے کہ چیف منسٹر کرناٹک مسٹر یڈی یور اپا اگر سیلاب سے متاثرہ شمالی کرناٹک کا فضائی سروے کرنے کے بجائے شخصی طور پر دورہ کرکے معائنہ کرتے اور متاثرہ عوام سے ملاقتیںکرتے تو انھیں صحیح طور پر اس علاقہ کو سیلاب کے سبب ہوئے نقصانات کا اندازہ ہوسکتا تھا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر تاملناڈو یاکسی اور ریاست میں سیلاب آتا تو اس صورت میںوزیر اعظم نریندر مودی صاحب بذات خود حالات کاجائیزہ لینے کے لئے دورہ کرتے لیکن کرناٹک میں سیلاب کا معاملہ ہونے کے سبب انھوںنے یہاںکا دورہ نہیںکیا ۔ اس سے مرکزی حکومت اور کرناٹک کے ارکان پارلیمینٹ کی ناکامی کا صاف اظہار ہوتا ہے ۔مسٹرواٹل ناگراج نے کرناٹک میں 17نومبر سے کالجوںکو کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ طلباکے والدین کو ساتھ لیتے ہوئے اس حکومتی فیصلہ کے خلاف احتجاج کریںگے کیوں کہ کرناٹک میں کرونا وائیریس کے پھیلنے کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے، ریاست کرناٹک میںکرونا کی وبا ابھی زوروں سے پھیل رہی ہے ۔ انھوںنے کہا کہ وہ طلبا کے والدین اور سرپرستوں پر زور دیں گے وہ ان حالات میں اپنے بچوں کو کالجس روانہ نہ کریں ۔ انھوںنے یہ بھی بتایا کہ آن لائین تعلیم موثر ثابت نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اساتذہ اور طلبا کے کرونا کے سبب انتقال کرجانے پر حکومت انھیںایک کروڑ روپیوںکا معاوضہ ادا کرے۔ انھوںنے مطالبہ کیا کہ اس تعلیمی سال کوNull Yearخالی سالی قراردیتے ہوئے تمام طلبا و طالبات کوکامیاب قرار دیتے ہوئے ترقی دی جائے ۔ مسٹر وٹل ناگراج نے اس موقع پر کہا کہ اساتذہ انھیں ووٹ دیںکیوںکہ وہ کرناٹک قانون ساز کونسل کے اندر اور باہر دونوںجگہ اساتذہ کی آوازبن کر ابھریںگے ۔