سی اے اے کے قواعدوضع کرنے میں 9جنوری تک حکومت توسیع چاہتی ہے

,

   

سی اے اے قواعد کی وضع کے لئے حکومت نے یہ پانچویں مرتبہ توسیع مانگی ہے
نئی دہلی۔ شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے قواعد کی وضع کے لئے مرکزی حکومت نے 9جنوری تک کی توسیع مانگی ہے‘ جس کو 2019میں پارلیمنٹ میں منظورکیاگیاتھا‘ مملکتی وزیر داخلہ اموار نتیانندرائے نے منگل کے روز لوک سبھا میں یہ جانکاری دی ہے۔

کانگریس رکن پارلیمنٹ گوراؤ گوگوئی کے ایک سوال کے کا وہ جواب دے رہے تھے جس میں پوچھا گیاتھا کہ آیا حکومت سی اے اے کے قواعداور اس کے تناظر میں اٹھائے اقدامات وضع کرنے او رمطلع کرنے کی آخری تاریخ گنوا چکی ہے۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ”مذکورہ شہریت ترمیمی ایکٹ2019(سی اے اے)کی 12.12.2019جو جانکاری دی گئی تھی اور اس پر عمل درآمد 10.01.2020سے ہوا ہے۔

رائے نے کہاکہ ”مذکورہ کمیٹی برائے ماتحت قانون‘ لوک سبھا او رراجیہ نے شہریت ترمیمی قانون 2019کے قواعد وضع کرنے کے لئے 09.01.2022تک وقت میں مزید توسیع کی اجرائی کی درخواست کی ہے“۔

پاکستان‘ بنگلہ دیش او رافغانستان میں مظالم کاشکار غیر مسلموں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کے مقصد سے سی اے اے کو نافذ کیاگیاہے۔ ان قوانین کو وضع کرنے کے لئے حکومت نے پانچویں مرتبہ توسیع مانگی ہے۔

پارلیمانی امور کی کتاب کے مطابق کسی بھی قانون کے قواعد کو پورا کرنے کے لئے صدراتی منظوری یا توسیع اندرون چھ ماہ میں کی جانی چاہئے۔

سی اے اے کا مقصد پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان سے ظلم کاشکار ہوکرآنے والے ہندوؤں‘ سکھوں‘ جینوں‘ بدھسٹوں‘ پارسیوں اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنا ہے۔

وہاں پر مظالم کا شکار ہونے کے بعد31ڈسمبر2014تک ہندوستان آنے والے مذکورہ کمیونٹی کے لوگوں کو غیر قانونی تارکین وطن میں شمار نہیں کیاجائے گا بلکہ انہیں ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔

پارلیمنٹ میں سی اے اے کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج پیش آیاتھا جس میں پولیس فائرینگ اور تشدد سے متعلق واقعات میں 100کے قریب لوگ مارے گئے تھے۔