سی ڈی ایس بپن راؤت‘ اہلیہ کی تاملناڈو میں پیش ائے ائی اے ایف ہیلی کاپٹرحادثہ میں ہوئی موت

,

   

ایک اے ائی ایف ایم ائی 17وی 5ہیلی کاپٹرجس میں عملے کے چار ممبرس تھے سی ڈی سی اور 9دیگر مسافرین کو لے کر جارہاتھا 12بجے دوپہر میں تاملناڈو کے کوونور کے قریب ایک افسوسناک حادثے کاشکار ہوگیا ہے۔
کوونور۔ مذکورہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راؤت‘ ان کی اہلیہ اور دیگر 11کی چہارشنبہ کے روز ایک افسوسناک ہیلی کاپٹر حادثے میں تاملناڈو کے قریب جان چلی گئی ہے۔انڈین ائیر فورس نے اس بات کی تصدیق کی۔

مذکورہ اے ائی ایف نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ”گہرے افسوس کے ساتھ یہ جانکاری دی جارہی ہے کہ جنرل بپن راؤت‘ محترمہ مادھولیلا راؤت اور دیگر 11افراد جو سفر کررہے تھے ایک افسوسناک حادثے میں فوت ہوگئے ہیں“۔

چہارشنبہ کے روزتاملناڈو کے نیلگری ضلع میں کوونور کے نانجا پا چترا کے کیٹری پارک پر ایک فوجی ہیلی کاپٹر جس 14مسافرین بشمول سی ڈی سی‘ ان کی اہلیہ اور ڈیفنس کے سینئر عہدیدار وں کے ساتھ سفر کررہاتھا حادثہ کاشکار ہوگیاہے۔

جس وقت یہ ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا اس وقت سولور ائی اے ایف کے ہوائی اڈہ سے وہ ڈیفنس سرویس کالج(ڈی ایس سی) ویلنگٹن کی طرف جارہاتھا۔

مذکورہ انڈین ائیر فورس نے ابتداء میں کہا ہے کہ ایک عدالتی تحقیقات اس واقعہ کے ضمن میں کرائی جائے گی جس میں ایم ائی17وی ایچ ہیلی کاپٹر ملوث ہے جو کوئمبتورکے قریب سولور ائی اے ایف اسٹیشن سے اڑان بھری تھی۔

ٹی وی پر دیکھائے جانے والے مناظر میں ہیلی کاپٹر سے اٹھتے ہوئے بڑے آگ کے شعلے دیکھے جاسکتے ہیں جو ممکن حادثے کی وجہہ سے لگی ہے۔

ایسا لگا رہا ہے کہ انسانی آبادی سے دور حادثے کا شکار ہونے کی وجہہ سے بڑے پیمانے پر ہونے والے امکانی جانی نقصان سے بچ گئے ہیں۔ حادثے کے مقام پر افسوسناک خاموشی‘ چاروں طرف آگ کے شعلوں میں لپٹے ہوئے درخت کو ممکن ہے کے حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر سے نکلے شعلوں کی وجہہ سے جل کرخاکستر ہوگئے ہیں‘ لوگوں کو پانی ڈال کر آگ کوبجھاتے ہوئے دیکھے جانے منظر ہیں۔

کچھ جلی ہوئی نعشیں ملنے کے اس پاس تصویروں میں دیکھائی دے رہی ہیں۔ ہیلی کاپٹر کے ٹوٹے او رجلی ہوئے باقیات کے ساتھ نعشوں کو اسٹریچر پر انتظار میں کھڑی ایمبولنسوں میں لوگوں کو منتقل کرتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔

دوپہر12:20پر پہلی مرتبہ حادثہ کی جانکاری دی گئی تھی۔ مذکورہ ڈیفنس انتظامیہ ضلع انتظامیہ سے حادثہ کی خبر ہے جو سمجھا جارہاہے کہ دیہات والوں کے ذریعہ یہ اطلاعات ضلع انتظامیہ تک پہنچی ہیں