شان رسالت ؐ میں گستاخی کا معاملہ۔ امریکہ نے بی جے پی کی نوپورشرما‘ نوین جندل کے بیانات کی مذمت کی

,

   

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی موجودہ برطرف دو قائدین کی شان رسالتؐ میں توہین آمیز الفاظ کی ادائیگی کی مذمت کرتے ہیں
واشنگٹن۔امریکہ نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کی موجودہ برطرف دو قائدین کی شان رسالتؐ میں توہین آمیز الفاظ کی ادائیگی کی مذمت کرتے ہیں اور ہندوستان کی انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے۔

پیغمبر اسلام ؐ کی شان اقدس میں گستاخانہ بیانات کے بعد بی جے پی نے 5جون کے روز اپنی قومی ترجمان نوپور شرما اور دہلی میڈیاکے سربراہ نوین کمار جندال کو پارٹی سے برطرف کردیاتھا۔

ان متنازعہ ریمارکس پر مختلف ممالک اورگروپس کے احتجاج کے پیش نظرپارٹی نے ایک بیان بھی جاری کرتے ہوئے اقلیتوں کی تشویش کادلاسہ دیا اوران ممبران سے خود کو دور رکھتے ہوئے بھروسہ دلایاکہ وہ تمامذاہب کااحترام کرتے ہیں اور کسی بھی مذہبی ہستی کی توہین کو سخت انداز میں مسترد کرتے ہیں۔

وزرات داخلہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جمعرات کے روز اپنی یومیہ نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایاکہ”یہ کچھ ایسا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ہم بی جے پی کے دو قائدین کی جانب سے دئے گئے اشتعال انگیز بیانات کی مذمت کرتے ہیں‘ اور ہمیں خوشی ہے کہ اس پارٹی نے برسرعام ان تبصروں کی مذمت کی ہے“۔ وہ ایک پاکستانی صحافی کے سوال کے جواب دے رہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”انسانی حقوق کے خدشات پر اعلی سطح سے ہم ہندوستانی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطہ میں ہیں‘ اس میں مذہبی عقائد کی آزادی بھی شامل ہے“۔ پرائس نے کہاکہ ”ہم انسانی حقوق کے احترام کے فروغ میں ہندوستان کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔

مذکورہ سکریٹری (برائے اسٹیٹ نے) کہاکہ جب وہ پچھلے سال نئی دہلی میں تھیمذکورہ ہندوستانی عوام اور امریکی عوام ایک جیسے اقدار پر یقین رکھتے ہیں انسانی وقار‘ انسانی احترام‘ مساوی مواقع‘ اور مذہب وعقائد کی آزادی“۔

وہ یہاں پر پچھلے سال جولائی میں امریکی سکریٹری برائے اسٹیٹ انٹونیو بلینکن کا حوالہ دے رہے تھے۔ پرائس نے کہاکہ ”یہ بنیادی اصول ہیں“۔ پرائس نے کہاکہ ”کسی بھی جمہوریت کے یہ بنیادی اصول ہے اور ہم دنیابھر میں اس پر بات کررہے ہیں“۔

مذکورہ داخلی ورزات نے کہا ہے کہ ہندوستان تمام مذہب کے احترام کا پابند ہے۔ حال ہی میں ایم ای اے ترجمان نے نئی دہلی میں کہاکہ مذہبی شخصیات کی توہین میں اشتعال انگیز ٹوئٹس اور بیانات بعض افراد کی جانب سے دئے گئے تھے۔

وہ کسی بھی زوایے سے حکومت ہند کے نظریات کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔ ایسے افراد کے متعلق متعلقہ اداروں کی جانب سے سخت کاروائی پہلے ہی کی جاچکی ہے۔کویت‘ قطر‘ انڈونیشیاء‘ سعودی عربیہ‘ مالدیپ‘ یو اے ای‘ اردن‘ بحرین‘ اور افغانستان ان کئی ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے شان رسالتؐ ؐ گستاخانہ کلمات کی ادائیگی کی سخت مذمت کی ہے۔