شنڈے کیمپ میں سینا کے اراکین پارلیمنٹ کی شمولیت سے سنجے روات کی تردید

,

   

نئی دہلی۔شیو سینا نے اس خبر کو ”ایکسپریس کامیڈی 2“ قراردیتے ہوئے یکسر مسترد کردیا جس میں پیر کے روز کہاگیاتھا کہ چیف منسٹر یکناتھ شنڈے کی قیادت والے گروپ میں پارٹی کے ایک درکن کے قریب اراکین پارلیمنٹ شمولیت اختیار کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔

ممبئی میں شنڈے کے گروپ کوشیو سینا کو نئی قومی عاملہ کا نام دیاگیا اور پارٹی سے برطرف سینئر قائدین کے گروپ اور اپنا لیڈر شنڈے کو مقرر کیاہے۔

سینا کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے پیر کے روز قومی درالحکومت میں اپنا گھر متعدد اراکین پارلیمنٹ کو طلب کیا تاکہ شنڈے گروپ کی جانب سے دعوؤں پر مشتمل رپورٹس کو مسترد کیاجاسکے اور ممبئی میں اراکین اسمبلی کے ساتھ ”کامیڈی ایکسپرس 1“ چلائے جانے کے بعد تازہ پیش رفت کو ”کامیڈی ایکسپریس2“ کانام دیاہے۔

راوت نے پوچھا کہ ”کس طر ح وہ (شنڈے گروپ) قومی عاملے کوکسی اختیار کے بغیر کیسے مسترد کرسکتے ہیں جبکہ 16اراکین اسمبلی کی نااہلی کا معاملہ سپریم کورٹ میں چہارشنبہ کے روز سنوائی کے لئے مقرر ہے“۔

راؤت نے استفسار کیاکہ”وہ ایک ٹوٹا ہوا گروپ ہے جس کو نہ تو تسلیم کیاگیاہے اور نہ ہی اس کی کسی پارٹی میں شمولیت ہوئی ہے۔ حقیقی شیو سینا یہاں پر ہے اور ہم تمام اب بھی پارٹی کے ساتھ ہیں۔ لہذا کس بنیاد پر وہ اس قسم کے دعوے پیش کررہے ہیں“۔

شنڈے گروپ کے متضاد موقف پر سوال اٹھاتے ہوئے ایک او رسینا ایم پی اروند ساونت نے ایسے دعوؤں کو پارٹی میں بطور ”الجھن پیدا کرنے کے لئے اٹھائی جانے والے مایوس کوشش“قراردیا او رکہاکہ اس طرح کے حربے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

دونوں اراکین پارلیمنٹ نے یہی بات دہرائی کہ 16اراکین اسمبلی کی نااہلی کامعاملہ شنڈے گروپ پر بھی ’لٹکتی تلوار‘ کی طرح ہے‘ جس کی وجہہ سے 30جون کو چیف منسٹرکی حلف برداری کے بعد بھی 19دن بعد بھی کابینہ میں توسیع نہیں ہو پائی ہے۔

اس طرح کی کچھ خبریں منظرعام پر ائیں جس میں دعوی کیاگیا کہ سینا کے درجنو ں اراکین پارلیمنٹ نے مبینہ طور پر پیر کے روز شنڈے کی ورچول میٹنگ میں حصہ لیا اور منگل کے روز دہلی میں وہ چیف منسٹر سے ملاقات کریں گے اور امکان ہے کہ ان کے ساتھ اپنی حمایت کا اعلان کریں گے۔

نئی قومی عاملہ برائے شنڈے گروپ میں موجود ناموں میں سے سابق ریاستی وزیر رام داس کدم اور سابق مرکزی وزیر آنند راؤ ادسول کے نام بھی ہیں جنھیں پیر کے روز مخالف پارٹی سرگرمیوں میں شامل ہونے پر شیو سیناصدر ادھوٹھاکرے نے پارٹی سے برطرف کردیاتھا۔

اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے شنڈے گروپ کے ترجمان دیپک کاسرکار نے کہاکہ بالا صاحب ٹھاکرے کی شیو سینا سے کدم او رادسول جیسے سینئر لیڈران کو برطرف کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔

اس سے قبل پیر کے روز کدم جس کے رکن اسمبلی بیٹے یوگیش کدم نے پچھلے ماہ شنڈے کیمپ میں شمولیت اختیار کی تھی‘ شیو سینا کے ڈپٹی لیڈر کی حیثیت سے اپنا استعفیٰ پیش کردیاتھا۔

اپنی استعفیٰ کے مکتوب میں انہوں نے کہاتھا کہ بالا صاحب ٹھاکری کی موت کے بعد ڈپٹی لیڈر کے عہدے کی اہمیت ختم ہوگئی تھی۔

انہوں نے پارٹی کی قیادت کی جانب سے انہیں اور ان کے بیٹے کے ساتھ پیش ائی ہراسانی کو بھی اجاگر کیاتھا۔پچھلے ہفتہ کے آخر میں ٹھاکرے نے شنڈے گروپ کی جانب سے ”لیکس“ کو روکنے اور زمینی سطح پر تنظیم کو مضبوط رکھنے کے لئے ممبئی او ردیگر اضلاعوں میں 100سے زائد پارٹی عہدیداروں کاتقرر عمل میں لایاتھا۔