شہریت بل، این آر سی، دستوری اُصولوں کے مغائر

,

   

بلاامتیاز مذہب تمام پناہ گزینوں کو شہریت کی تائید : ممتا بنرجی
کولکتہ 6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے 9 ڈسمبر کو پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی شہریت ترمیمی بل اور ہندوستان بھر میں این آر سی کی تجویز پر مرکز کی مذمت کی اور کہاکہ یہ دونوں تجاویز ہندوستانی دستور کے بنیادی اُصولوں کے مغائر ہیں۔ ممتا بنرجی نے دعویٰ کیاکہ این آر سی پر پیدا شدہ خوف و سنسنی کے سبب ریاست میں 30 افراد خودکشی کرچکے ہیں۔ ہندوستان جیسے سیکولر ملک میں کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر شہریت نہیں دی جاسکتی۔ ممتا بنرجی نے کہاکہ ہر ایک پناہ گزین کو مذہب کے لحاظ و امتیاز کے بغیر اگر شہریت دی جاتی ہے تو وہ اس کی تائید کریں گی۔ اس بل میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی شہریوں کو ہندوستانی میں چھ سال تک قیام کی صورت میں شہریت دینے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ شہریت ترمیمی بل (کیاب) کی پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد 1955 ء کے قانون شہریت میں ترمیم کی جائے گی۔