شہریت بل کی تائید نہ کرتے ہوئے اے جی پی نے تاریخی غلطی کی : شرما

   

گوہاٹی۔ 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) آسام گنا پریشد (اے جی پی) نے شہریت (ترمیمی) بل کی تائید نہ کرتے ہوئے ایک تاریخی غلطی کی ہے اور آسام کے عوام کو فریب دیا ہے۔ ریاستی وزیر ہیمنتا بسوا شرما نے حکمراں بی جے پی زیرقیادت اتحاد کی تائید سے اس پارٹی کی دستبرداری کے ایک دن بعد آج یہ بات کہی۔ شرما نے کہا کہ سابق چیف منسٹر پرفلا کمار مہنتا نے آسام معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے پہلی بڑی غلطی کی تھی اور اب اس پارٹی نے اس بل کی تائید نہ کرتے ہوئے دوسری تاریخی غلطی کی ہے۔ لوک سبھا میں منگل کو یہ بل منظور کیا گیا جس میں شہریت قانون 1955 میں ترمیم کرنے کی بات کی گئی ہے تاکہ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے اقلیتی کمیونٹیز کے عوام ہندو، سکھ، بدھسٹ، جینس، پارسی اور کرسچینس کو 12 سال کے بجائے 6 سال ہندوستان میں رہنے کے بعد اگر ان کے پاس کوئی مناسب دستاویزات نہ بھی ہوں تو ہندوستانی شہریت دی جائے۔ شرما نے کہا کہ ہم اس بل کیلئے اور 18 آسام اسمبلی نشستوں کو جناح یا اے آئی یو ڈی ایف کے بدرالدین اجمل کے ہاتھوں میں جانے سے بچانے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی کے مشکور ہیں۔ آسام کے اس وزیر نے کہا کہ انہیں ایک آسام ہونے پر فخر ہے اور بی جے پی ملک کے عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے کی پابند ہے۔