شہریت قانون کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور

,

   

قانون کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے چیف منسٹر امریندر سنگھ کا اعلان
چندی گڑھ 17 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پنجاب اسمبلی نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ایک قرارداد کو آج ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کرلیا۔ اس طرح پنجاب اس متنازعہ قانون کو مسترد کرنے والی دوسری ریاست بن گئی۔ وزیر پارلیمانی اُمور براہم موہندر نے یہ بل پیش کیا تھا جس کو تین گھنٹوں تک بحث کے بعد منظور کرلیا گیا۔ حکمراں کانگریس اور اپوزیشن عام آدمی پارٹی (عاپ) نے اس قرارداد کی تائید اور بی جے پی نے مخالفت کی۔ عاپ نے ترمیم شدہ قانون میں ہندوستانی شہریت کے مستحق افراد کی فہرست میں مسلمانوں کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ شہریت ترمیمی قانون میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ان تمام ہندو، عیسائی، پارسی، بدھ اور جین اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت کے لئے اہل و مستحق قرار دیا گیا ہے۔ جو 31 ڈسمبر 2014 ء سے قبل ہندوستان پہونچے تھے۔ کیرالا اس قانون کے خلاف قرارداد منظور کرنے والی پہلی ریاست ہے۔چیف منسٹر امریندر سنگھ نے اعلان کیا کہ ان کی حکومت اِس قانون کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوگی۔ کیرالا کے بعد پنجاب دوسری ریاست ہے جو سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرے گی۔ بی جے پی کی حلیف شرومنی اکالی دل نے موجودہ شکل میں اِس کو پیش کرنے کی مخالفت کی اور زور دے کر کہاکہ این آر سی کو واپس نہیں لیا جائے گا۔ حکمراں کانگریس اصل اپوزیشن عام آدمی پارٹی اور لوک انصاف پارٹی نے قرارداد کی تائید کی اور کہاکہ یہ قانون ملک کے سیکولر کردار کو نقصان پہونچائے گا۔