شہریت قانون کے خلاف منفرد احتجاج‘ ہندوؤں نے مسلمانوں کو بنایا صدر

,

   

تاملناڈو کے پوڈی کوٹائی ضلع کے ایک گاؤں میں لوگوں نے مرکز کے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں ایک مسلم شخص کو پنچایت کا صدر منتخب کیاہے۔

سریلورو انعام گاؤں میں ہندوؤں کی اکثریت ہے اور مسلم ووٹوں کی تعداد محض 60ہے۔مگر جیتنے والے امیدوار محمد ضیاء الدین 45سالہ کو جملہ1360ووٹوں میں سے 554ووٹ ملے

تریچی۔مرکزی حکومت پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے بہانے مذہبی منافرت پھیلانے کا الزام لگ رہا ہے۔ مرکزی کے قانون کے جواب دینے میں جواب دینے کا طریقہ تاملناڈو کی پوڈی کوٹائی ضلع کے ایک گاؤں کے لوگوں نے نکالا ہے۔

سریلورو گاؤں ہندواکثریت والا ہے مگر یہاں کے لوگوں نے ایک مسلم شخص کو پنچایت کا صدر منتخب کیاہے۔ انہوں نے ایسا شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کررہے لوگوں کے تئیں حمایت کے لئے کیاہے۔

محمد ضیاء الدین کو جملہ 1360ووٹ میں سے 554ووٹ ملے۔ گاؤں میں صرف 60مسلمان ووٹ رہتے ہیں۔

ضیاء الدین کی حمایت کرنے والے ایک دیہی شخص کے راج گوپال نے کہاکہ ”ضیا ء الدین سے کم ووٹ سے شکست کھانے والے شنکر کو صرف 17ووٹ کم ملے تھے“۔

بتادیں کہ سریلورانعام ان کئی پنچایب سیٹوں میں سے ایک ہے جہاں پہئیہ پنچایت صدر کی سیٹ کا ہراج ہوتا رہا ہے۔ اس سے قبل یہ پوسٹ دس لاکھ روپئے میں ہراج ہوئی تھی۔

ایک دیہی شخص راج گوپال نے کہاکہ ’ہم سیٹ کی ہراج کے حمایت میں نہیں تھے اور یہ مقامی لوگوں کے موافق بھی نہیں ہوتا ہے‘۔

ایک او ردیہی شخص ایس وی کامراسو نے کہاکہ ”ایک جانب جب مرکزی حکومت سماج میں تفریق پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے‘ ایسے وقت میں ہم ہندوؤں نے ایک مسلم کو اپنا پنچایت کا صدر بنانے کا فیصلہ کیاہے‘۔