شہر کے ذخائر آب اور تالابوں کے تحفظ پر ہائی کورٹ میں سماعت

   

حکومت اور مختلف محکمہ جات کو چیف جسٹس کی نوٹس
حیدرآباد ۔ 19 ۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے شہر اور اس کے اطراف جھیلوں اور ذخائر آب پر ناجائز قبضوں کے معاملہ میں حکام کو نوٹس جاری کی ہے ۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے حکومت اور سرکاری محکمہ جات کو نوٹس جاری کی۔ واضح رہے کہ جسٹس ای وی وینو گوپال نے حال ہی میں چیف جسٹس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اخبارات کے تراشے بطور ثبوت پیش کئے تھے جس میں بتایا گیا کہ شہر کے اطراف جھیلوں ، تالابوں اور ذخائر آب کی صورتحال ابتر ہے اور غیر مجاز قبضوں اور ناجائز تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ذخائر آب کے وجود کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے اور لینڈ گرابرس بڑے پیمانہ پر تعمیری سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ مذکورہ سرگرمیوں کے نتیجہ میں ذخائر آب اور تالاب سکڑ رہے ہیں۔ جسٹس وینو گوپال نے جھیلوں ، تالابوں اور ذخائر آب کے تحفظ پر زور دیا تاکہ ماحولیات کا تحفظ ہو۔ چیف جسٹس الوک ارادھے نے اس مکتوب کو مفاد عامہ کی درخواست میں تبدیل کرتے ہوئے چیف سکریٹری ، پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق ، پرنسپل سکریٹری ہوم ، پرنسپل سکریٹری آبپاشی کو نوٹس جاری کی ہے۔ جی ایچ ایم پی سی اور ایچ ایم ڈی اے کے کمشنرس اور حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے ضلع کلکٹرس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اندرون 4 ہفتے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ جواب میں اس بات کی وضاحت کی جائے کہ ذخائر آب کے تحفظ کیلئے محکمہ جات کیا قدم اٹھا رہے ہیں۔ 1