شیشہ و تیشہ

   

انورؔ مسعود
شانہ بہ شانہ
چھوڑ دینا چاہیے خلوت نشینی کا خیال
وقت بدلا ہے تو ہم کو بھی بدلنا چاہیے
یہ بھی کیا مَردوں کی صورت گھر میں ہی بیٹھے رہیں
عورتوں کی طرح باہر بھی نکلنا چاہیے
………………………………
امیرؔ نصرتی
غزل
نئی بیوی کو لانا چاہتا ہوں
’’مقدر آزمانا چاہتا ہوں‘‘
بٹھاتے ہیں سبھی انڈوں پہ مرغی
میں مرغے کو بٹھانا چاہتا ہوں
بھیجاکر اہلیہ کو پارلر میں
کھنڈر کو میں سجانا چاہتا ہوں
سمجھتا ہے بہت شانہ جو خود کو
اُسے اُلّو بنانا چاہتا ہوں
امیرؔاستاد سے غزلیں لکھا کر
رسائل میں چھپانا چاہتا ہوں
…………………………
پہلی بار …!!
٭ اِسے پہلی بار میں نے دوست کی شادی میں دیکھا…!!
وہ میرے سامنے سے کافی بار گذری تھی !
وہ مجھے بار بار سر سے پیر تک دیکھ رہی تھی ، شاید میں اُسے پہلی نظر میں ہی اچھا لگا تھا… اور وہ بھی اچھی لگی … !!
میں موقع دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور آہستہ سے پوچھا جی فرمائیے …!!
اُس نے شرماتے ہوئے کہا : ’’بھائی …!! آپ نے شلوار اُلٹی پہنی ہوئی ہے …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ریڈہلز
…………………………
میری طرح !!
٭ ایک معصوم لڑکا اپنی ماں سے بچھڑ گیا اور اُسے تلاش کرتے ہوئے ایک اجنبی راہ گیر سے پوچھا : ’’کیا آپ نے میری ماں کو دیکھا ہے ، جو دیکھنے میں بالکل میری طرح ہے اور جن کے ساتھ میں نہیں ہوں !!‘‘
نسیمہ بیگم ۔ احمدپورہ کالونی ، نظام آباد
…………………………
دوسری تمام !!
٭ ایک شاعر خوشی سے جھومتے ہوئے کتابوں کی دوکان کے مالک سے بولا ’’ارے واہ ! میری کتابوں ہی سے دوکان بھری پڑی ہے ‘‘۔ دوکاندار نے جواب دیا ’’جی ہاں ! دوسری تمام کتابیں بک گئیں‘‘۔
فیصل فریال شفاء ۔ محبوب نگر
…………………………
شایان شان…!
٭ جنرل نادر خاں سے علامہ اقبال کی پہلی ملاقات ہوئی تو جنرل صاحب نے بہت تعجب کا اظہار کیا اور کہا ’’آپ اقبالؔ ہیں ! میں تو سمجھتا تھا کہ کوئی لمبی داڑھی والے بزرگ صورت ہوں گے ۔
علامہ نے برجستہ جواب دیا : ’’میں آپ سے بھی زیادہ حیران اور مایوس ہوں ، جنرل صاحب کے لقب سے میں تو سمجھتا تھا کہ آپ بڑے ہیکل ، دیوقامت آدمی ہوں گے لیکن اتنا دبلا پتلا جسم تو جرنیلی کا شایان شان نہیں معلوم ہوتا !‘‘
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
دو کام کریں …!!
٭ فون کی گھنٹی بجی ، وکیل نے فون اُٹھایا ۔ اس کا ایک موکل بات کررہا تھا : ’’پھانسی گھر سے بول رہا ہوں ۔ اب پندرہ منٹ بعد مجھے بجلی کی کرسی پر بیٹھنا پڑے گا ۔ اب آپ ہی بتائیے مجھے کیا کرنا چاہئے ؟‘‘ ۔
وکیل نے اطمینان سے کہا : ’’آپ کو دو کام کرنے چاہئے !‘‘
موکل نے پوچھا ’’کون سے دو کام ؟ ‘‘
’’ایک تو یہ کہ آپ اس مشورے کی فیس ادا کرنے کی ہدایت اپنے لواحقین کو کردیں…‘‘ ’’ہاں اور دوسرا …‘‘ موکل نے بے چینی سے پوچھا …!؟
’’دوسرے یہ کہ آپ خود کرسی پر نہ بیٹھیں ، وہ لوگ آپ کو بٹھادیں گے !!‘‘ وکیل نے جواب دیا۔
نظیر سہروردی ۔ راجیونگر
…………………………
حقیقت …!!
٭ شوہر (بیوی سے ) : تم کہو تو تمہارے لئے چاند ستارے توڑ لاؤں ۔
بیوی : وہ بعد میں کرنا پہلے گھر کا راشن لے کر آؤ …!!
مظہر قادری ۔حیدرآباد
…………………………