شیشہ و تیشہ

   

احمدؔ قاسمی
دیکھ لو …!
یادِ ماضی کو بُھلاکر دیکھ لو
اک نیا چہرہ لگاکر دیکھ لو
اصلی چہرے پر بہت سے داغ ہیں
آئینہ خود ہی اُٹھاکر دیکھ لو
…………………………
سید اعجاز احمد اعجازؔ
ایک بوڑھے کی فریاد!
مری شادی ہی کراتے تو کچھ اور بات ہوتی
مرا گھر نیا بساتے تو کچھ اور بات ہوتی
بہو بیٹے خوش ہیں لیکن اک میں ہی غمزدہ ہوں
اگر ماں کو بھی وہ لاتے تو کچھ اور بات ہوتی
مری بیوی چل بسی ہے تنہا میں رہ رہا ہوں
کوئی ہم سفر بناتے تو کچھ اور بات ہوتی
نہ تو کھانے میں مزہ ہے نہ تو سالن اب ہیں اچھے
حسین ہاتھوں سے پکاتے تو کچھ اور بات ہوتی
مرے پاؤں قبر میں ہیں یہ وظیفہ کس کو دوں میں
کوئی بیوی ہی دلاتے تو کچھ اور بات ہوتی
مری شادی کے لئے اب کوئی مانگ بھی نہیں ہے
کوئی خالی ہاتھ آتے تو کچھ اور بات ہوتی
…………………………
دیکھو مل گئی ہے …!!
پولیس والا(آدمی سے) جب تمہاری بیوی گم ہوگئی تھی تو تم نے پولیس میں کیوں رپورٹ نہیں لکھوائی …؟
آدمی : اس خیال سے کہ پچھلے دنوں میری اسکوٹر گم ہوگئی تھی تو پولیس والوں نے اس کا پندرہ دن میں پتہ چلاکر واپس کردیا کہ دیکھو مل گئی ہے …!!
شعیب علی فیصل۔ محبوب نگر
………………………
گدھا کون ؟
٭ چرچل جب ممبر پارلیمنٹ تھے تو ایک اور ممبر سے انکی نہیں بنتی تھی۔ ایک دن وہ سڑک سے گذر رہے تھے۔ بارش کی وجہ سے پانی فٹ پاتھ پر چڑھ آیا تھا اور صرف چھوٹی سی پگڈنڈی نما جگہ سے صرف ایک آدمی گذر سکتا تھا۔ اتفاق سے سامنے سے انکا حریف ممبر پارلیمنٹ آگیا۔ دونوں انتظار میں رک گئے کہ دوسرا پہلے گذر جائے تاکہ خواہ مخواہ ٹکراؤ نہ ہو۔
تقریباً دو منٹ اسی توقف اور ہچکچاہٹ کے بعد دوسرا ممبر پارلیمنٹ پگڈنڈی سے گذرنے لگا اور بولا’’ میں گدھوں کو راستہ نہیں دیتا ‘‘۔ چرچل فوراً ایک سائیڈ پر ہوتے ہوئے بولے ’’ اور میں ہمیشہ گدھوں کو راستہ دے دیتا ہوں‘‘
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
افادۂ علمی…!
٭ اعلیٰ تعلیم کے سلسلے میں ایک سمینار ہورہا تھا ۔ بہت سے علماء اور فضلاء جمع تھے اور اعلیٰ تعلیم کے حق میں تقاریر ہورہی تھیں۔ اچانک حاضرین میں سے ایک بزرگ اُٹھے اور انھوں نے سکریٹری سے تقریر کی اجازت لی اور پھر ابتداء کرتے ہوئے کہا : دوستو ! مجھے اعلیٰ ملازمت کاشوق تھا اور میرے والدین نے مجھ سے کہا کہ اعلیٰ ملازمت کے شائق ہوتو پھر اعلیٰ تعلیم بھی ضروری ہے ۔ میں نے ہائی اسکول پاس کیا اور گریجویشن کرنے لگا ۔ گرائجویٹ بن گیا تو پھر ماسٹرز ڈگری کیلئے کوشاں ہوا ۔ میں نے یہ ڈگری بھی لی ۔اب مجھ سے کہا گیا کہ تمہیں کسی مضمون میں ماہر ہونا چاہئے ۔ میں نے ایک مخصوص مضمون میں اسپشلائز کیا اور اعلیٰ ملازمت کے لئے درخواست دے دی ۔ جو اس اعتراض کے ساتھ رد کردی گئی : ’’افسوس! تمہاری عمر کافی زیادہ ہوچکی ہے جبکہ ہمیں ایک جوان آدمی کی ضرورت ہے…!!‘‘
نظیر سہروردی۔ راجیونگر ، حیدرآباد
………………………
کچھ نہیں …!!
٭ جج نے پولیس آفیسر سے پوچھا :’’گرفتاری کے وقت ملزم نے کیا کہا تھا؟‘‘
پولیس آفیسر نے کہا :’’گالیوں کو چھوڑکر‘‘ ۔ ’’ہاں ‘‘جج نے کہا ۔
اُس نے ایک لفظ بھی نہیں کہا
محمد منیرالدین الیاس ۔ مہدی پٹنم
…………………………
وہی تو …!
٭ بیوی اپنے وکیل شوہر سے : ’’تم اتنے سالوں سے وکالت کررہے ہو ، مجھے بتاؤ کہ عمر قید سے بڑی سزا کیا ہوتی ہے ؟ ‘‘
وکیل شوہر : وہی تو میں کاٹ رہا ہوں …!!
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر۔ نظام آباد
………………………