شیشہ و تیشہ

   

وعدہ…!؟
وعدہ کرنے میں کیا قباحت ہے
یہ الیکشن کی ایک حاجت ہے
لوگ بھی جانتے ہیں سب کچھ اور
بھول جانا تو میری عادت ہے
………………………
نجیب احمد نجیبؔ
سب ناس…!!
گریجویٹ ہوا ہے کوئی پکوڑے تَلا دیئے
چوتھی جماعت پاس کو پمچر سکھادیئے
پوچھے نہ مجھ سے کوئی سیول سرویسز کی بات
چُن چُن کے جاہلوں کو کلکٹر بنادیئے
سب کا وکاس بول کے سب ناس کردیا
تقریر کرنے آیا تو بکواس کردیا
………………………
مرزا یاور علی محورؔ
جسارت لگے ہے…!!
بصیرت ذرا نہ بصارت لگے ہے
زنخوں کی یہ تو وکالت لگے ہے
دانشوروں کی حماقت تو دیکھو
قدرت سے اُن کی بغاوت لگے ہے
حیوان کو بھی نہیں جو گوارا
پاکیزہ اُن کو نجاست لگے ہے
سماجی شرافت کا فائدہ اُٹھاکر
وہ جو بھی کرے شرارت لگے ہے
جفائیں وہ کرتا ہے کچھ اسطرح سے
بظاہر یہ اُس کی عنایت لگے ہے
قسم دوستی کی جو کھاتا ہے ہردم
عمل سے وہ اہلِ عداوت لگے ہے
ہے دام اونچا مگر مال گھٹیا
تعلیم بھی اب تجارت لگے ہے
پہلے ہی مشکل تھی لڑکیوں کی
کہ لڑکوں کی مشکل حفاظت لگے ہے
عذابِ الٰہی کو آواز دینا
محورؔ بڑی یہ جسارت لگے ہے
………………………
اچھے دن آنے والے ہیں !؟
٭ بیگم کی قیمتی زیورات کی خواہش کا احترام کرتے ہوئے ہم نے انھیں قیمتی زیورات دلانے کا پکا وعدہ کرلیا ۔
بیگم نے پوچھا کب ؟
ہم نے کہا ایک جگہ سے ہمارے اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ روپئے آنے والے ہیں جیسے ہی آئیں گے اس دن آپ کی زبردست شاپنگ ہوگی ۔ اچھے دن آنے والے ہیں ، بیگم بہت خوش ہیں …!!
زکریا سلطان ۔ ریاض (سعودی عرب)
………………………
نظر نہیں آیا …!!
مالک : گاڑی اس بُری طریقہ سے کیسے پنکچر ہوگئی؟
ڈرائیور : صاحب گاڑی شیشے پر چڑھ گئی تھی !
مالک : روڈ پر تمہیں شیشہ نظر نہیں آیا ؟
ڈرائیور :شیشہ ایک آدمی کی جیب میں تھا اس لئے نظر نہیں آیا صاحب !!
مظہر قادری ۔حیدرآباد
………………………
دنیا میں …!!
شوہر اپنی بیوی سے : اپنی فوٹو Send کرو ذرا …!
بیوی : کیوں جی …؟
شوہر : کتاب لکھ رہا ہوں جی تمہاری فوٹو فرنٹ پیج پہ لگانے کا سونچ رہا ہوں اس لئے ۔
بیوی : اتنا پیار کرتے ہو مجھ سے ؟ ویسے کتاب کا نام کیا ہے …؟
شوہر : قبر کا عذاب دنیا میں …!!
سلطان قمرالدین خسرو ۔ مہدی پٹنم
………………………
خوشخبری…!!
٭ ایک غریب آدمی کو ایک کروڑ روپئے لاٹری کا انعام نکلا ۔ لاٹری کمپنی کے مالک نے خیال کیا کہ اگر اس غریب آدمی کو یہ خوشخبری دی جائے تو خوشی سے اس کا ہارٹ فیل ہوجائے گا اس لئے اس غریب آدمی کو ایک خاص طریقے سے یہ بات بتانے کیلئے محلہ کے ’’شیخ صاحب‘‘ کو اس کے پاس بھیجا گیا ۔ شیخ صاحب نے اس آدمی سے پوچھا کہ تم نے لاٹری کا ٹکٹ خریدا ہے فرض کرو ایک کروڑ کا انعام تمہیں ہی مل جائے تو ؟
غریب آدمی ہنس کر کہا جانے دیجئے ہم غریبوں کی ایسی قسمت کہاں ؟
شیخ صاحب نے پھر کہا فرض کرو کہ اگر انعام تمہیں ملا تو کیا کروگے ؟
غریب آدمی نے پھر قہقہہ لگاکر کہا آدھی رقم تمہیں دوں گا ۔
یہ سنتے ہی شیخ صاحب کا ہارٹ فیل ہوگیا!!
شعیب علی فیصل ۔ محبوب نگر
………………………