شیشہ و تیشہ

   

شادابؔ بے دھڑک مدراسی
قطعہ
میں لومڑی نہیں ہوں بیابانِ شعر میں
شیر ببر ہوں دشت و گلستانِ شعر میں
شادابؔ ہوں غزل میں ہزل میں ہوں بیدھڑکؔ
ٹو اِن ون کھلاڑی ہوں میدانِ شعر میں
………………………
سید اعجاز احمد اعجازؔ
آج پہلی تاریخ ہے …!
سب کو بتانا آج پہلی تاریخ ہے
خوش ہے زمانہ آج پہلی تاریخ ہے
بیگم کو خوش گر رکھنا ہو تم کو
شاپنگ کرانا آج پہلی تاریخ ہے
کل تک تو کھائے ترکاری خشکہ
بریانی لانا آج پہلی تاریخ ہے
کڑکی ہی کڑکی تھی اپنے گھر میں
دن ہے سُہانا آج پہلی تاریخ ہے
بچوں کو سیل اور سیکل پسند کی
ہے اب دلانا آج پہلی تاریخ ہے
گھر والوں کو بھی سلمان خان کی
پکچر دکھانا آج پہلی تاریخ ہے
یتیموں غریبوں کو اعجازؔ تم بھی
کھانا کھلانا آج پہلی تاریخ ہے
………………………
کمال ہے یار!
٭ ایک ملازم کو تنخواہ ملی تو اس نے سونچا بیوی کے حوالے کرنے سے پہلے کم از کم رقم تو گن لیں ۔ جب اس نے رقم گنی تو اس میں سو روپئے زیادہ تھے ۔ وہ فوراً کیشیر کے پاس پہنچا اور بولا آپ نے غلطی سے سو روپئے زیادہ دیدیئے ہیں۔ کیشیر نے رقم گنی اور کہا رقم بالکل ٹھیک ہے ۔بات دراصل یہ ہے کہ آپ کی تنخواہ میں گزشتہ تین مہینوں سے سو روپئے کا اضافہ ہوچکا ہے ۔ وہ شخص حیرانگی سے بولا : ’’کمال ہے یار ! میری بیوی نے تو مجھے بالکل بیوقوف ہی بنادیا ‘‘۔
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
………………………
سب سے بڑی طاقت …!
٭ دنیا بھر میں نفسیات کے حوالے سے مشہور ایک کالج میں نفسیات کی پریکٹیکل مشق کراتے ہوئے پروفیسر نے ایک لڑکے کے سامنے ایک طرف کیک اور ایک طرف لڑکی رکھی … لڑکا فوراً کیک کی طرف لپکا اور کھاگیا ۔ دوسری بار پروفیسر نے روٹی رکھی تو لڑکا روٹی کی طرف بھاگا … یوں بار بار فوڈ آئٹم بدلنے پر لڑکا ہر بار فوڈ آئٹم کی طرف ہی بھاگتا رہا ۔ یہ دیکھ کر پروفیسر نے کہا : ’’اس سے یہ ثابت ہو گیا کہ بھوک ہی سب سے بڑی طاقت ہے …!‘‘
کلاس کی آخری لائن میں بیٹھا لڑکا بولا :’’ سر جی ! ایک بار لڑکی بدل کر بھی دیکھ لیں یہ تو پہلے ہی اِس کی بیوی ہے۔
ابن القمرین ۔ مکھتل
………………………
امریکہ کا باپ…!
٭ ایک شخص نے اپنے بچے کا نام ’’امریکہ‘‘ رکھ دیا ۔ لوگوں نے حیرانی سے اس کی وجہ پوچھی تو وہ بولا : ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ ’’ہم امریکہ کے باپ ہیں ‘‘ ۔
عاطف انس ایان۔ بریدہ (سعودیہ)
………………………
شوہروں کو مشورہ …!
٭ عید کے موقع پر بیوی کے لئے شوہر صاحب محبت سے کتنی بھی مہنگی اور اچھی ساڑی لائیں تو پسند نہیں آتی اور کہتے ہیں کہ کلر پھیکا ہے ، ڈیزائن پرانا ہے ۔ ایسی ساڑی تو محلہ کی عورتیں پہن چکی ہیں۔ یہ سُنکر بیچارہ شوہر مایوس ہوجاتا ہے ۔
اس لئے عقلمندی اسی میں ہیکہ ان کو پیسے دے دیں اور جاکر خود خریدنے کے لئے کہیں ۔ بیچاری بیوی بھی دس دوکانوں کو جاکر سیلکشن کرتے کرتے تھک جاتی ہیں ۔ آخر میں تھک ہار کر دی گئی رقم میں ایک نہیں دو ساڑیاں خریدلیتی ہیں اور آخر میں مطمئن ہوجاتی ہیں …!!
سید اعجاز احمد ۔ ورنگل
………………………
ساتھ لے جائیں …!!
٭ بینک میں چوری کرکے جب ڈاکو جانے لگے تو بینک کے کیشیر نے گھگیا کے اُن سے درخواست کی کہ وہ حساب کتاب کا رجسٹر بھی ساتھ لے جائیں کیونکہ اُس نے اس میں کچھ گھپلے کئے تھے …!!
مظہر قادری ۔ حیدرآباد
………………………