شیشہ و تیشہ

   

سید اعجاز احمد اعجازؔ
شادی کے بعد …!!
میاں بیوی میں وہ محبت نہیں ہے
ہوئے جو پرانے تو چاہت نہیں ہے
اکیلے تھے جب تو تھے آزاد ہم بھی
اب اس زندگی میں تو فرصت نہیں ہے
کماتے ہیں جتنا بہت ہی وہ کم ہے
مری زندگی میں تو راحت نہیں ہے
فقط نام کے چار لڑکے ہمارے
کسی کی بھی ہم پر مروت نہیں ہے
چلاتی ہے بیگم ہی اب گھر ہمارا
ہماری مگر کوئی حکمت نہیں ہے
ہوا میں جو بوڑھا پتہ یہ چلا ہے
کسی کو ہماری ضرورت نہیں ہے
گئی نوکری جب سے اعجازؔ اپنی
کسی کے دلوں میں بھی اُلفت نہیں ہے
…………………………
زبان کا فرق دیکھیئے …!
٭ اگر بیوی کو ہندی میں کہئے کہ وہ ’ہتھیارن‘ لگ رہی ہے تو رات کا کھانا نہیں ملے گا…!
لیکن اگر آپ نے اردو میں کہا کہ ’قاتل‘ لگ رہی ہے توشام کی چائے پکوڑوں کے ساتھ ملے گی…
اسی لیے اردو کو شیرین زبان کہتے ہیں…!!
محمد مشتاق احمد۔ وٹے پلی
…………………………
کیا فائدہ …!!
٭ بڑے گھر کی بیٹی دُلہن بن کر آئی ۔ شادی ہوکر کئی دن ہوگئے کوئی کام ہی نہیں کرتی ۔ ساس کو غصہ آرہا تھا لیکن کچھ کر نہیں سکتی تھی ۔ ایک دن بیٹے سے شکایت کی اور کہا کہ اس کی ایک ترکیب یہ ہے کہ کل صبح میں جھاڑو لیکر گھر جھاڑنا شروع کروں گی تو تم میرے ہاتھ سے زبردستی جھاڑو لیکر جھاڑنے لگو اور میں جھاڑو نہیں دوں گی تو دونوں میں خوب بحث ہوگی تو دُلہن کو شرم آئے گی اور وہ جھاڑو دے گی ۔
چنانچہ دوسرے دن ساس جھاڑنے لگی تو بیٹا تکرار کررہا تھا اور ساس جھاڑو دینے سے انکار کررہی تھی اور بیٹا بحث کررہا تھا ۔ دُلہن دونوں ماں بیٹے کی تکرار سن کر آئی اور کہنے لگی: ’’ایسا بحث کرنے سے کیا فائدہ …! ایک ہی دن دونوں کیوں جھاڑنا چاہتے ہو ، آج ماں کو جھاڑنے دو کل آپ جھاڑ دینا…!!
محمد ، مجتبیٰ علی آشف ۔ محبوب نگر
…………………………
انگریزی کا جنازہ…!!
ٹیچر (طالب علم سے ): ’’کنواری لڑکی نیچے کھڑی ہے ‘‘کو انگریزی میں بولو ۔
طالب علم : Mis Under Standing
ٹیچر : ’’میرا دل باغ باغ ہوگیا‘‘ انگریزی میں بولو ۔
طالب علم : My Heart is Public Garden Public Garden
ٹیچر : میں جو بورڈ پر لکھی ہوں وہ پڑھو ‘Knife’, ‘Often’
طالب علم : کنائیف ، آفٹن ۔
ٹیچر : Nature، Future، Danger پڑھو …!!
طالب علم : نٹورے ، فٹورے ، ڈنگر …!!
مظہرقادری ۔ حیدرآباد
…………………………
ویسے بھی …!
٭ ایک آدمی دوستوں کے ساتھ ساری رات گھومتا رہا اور صبح کے وقت گھر پہنچا ۔ تھوڑی دیر کے بعد ایک دوست نے فون کرکے پوچھا : ’’یار …! بھابھی نے کچھ کہا تو نہیں …!؟
آدمی نے معصومیت سے جواب دیا : نہیں یار…!کچھ خاص نہیں ۔ ویسے بھی مجھے سامنے کے 2 دانت نکلوانے ہی تھے …!!
سید شمس الدین مغربی ۔ ریڈہلز
…………………………
تاخیر کی وجہ !
٭ بارش کی وجہ سے لیٹ آنے والے طالب علم سے استاد نے تاخیر کی وجہ پوچھی تو اس نے یوں بیان کیاکہ:
’’ بارش کی وجہ سے پھسلن بہت زیادہ تھی وہ ایک قدم آگے بڑھاتا تو دو قدم پیچھے چلا جاتا‘‘۔
لیکن پھر وہ اسکول کیسے پہنچا ؟استاد نے حیرانی سے پوچھا۔
تنگ آکے سر جی میں نے منہ گھر کی طرف کر لیا تھا !شاگرد نے اطمینان سے جواب دیا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………