شیشہ و تیشہ

   

شاہدؔ عدیلی
تُک بندی…!
اب کہاں شعر میں وہ غالبؔ و اقباؔل کا رنگ
یا تو تُک بندی ہے یا قافیہ پیمائی ہے
نام کے ہجّے کرو یا یہ بتادو کہ غزل
خود ہی لکھی ہے کہ اُستاد سے لکھوائی ہے
………………………
فرید سحرؔ
مفت میں … !!
نان میٹرک ہو کے ہے وہ منتری
ایم اے کر کے ہوں میں اُس کا اردلی
اُن کے گھر میں آنے سے پہلے مری
زندگی تھی دوستو اچھی بھلی
کیا کروں لے کر تُمہاری دوستی
اس سے اچھا ہے کرو تُم دُشمنی
ایک پیسے کی مدد کرتے نہیں
مُفت میں سُنتے ہو میری شاعری
مسخرہ سمجھیں گے تُم کو لوگ سب
مت کرو حد سے زیادہ دل لگی
سب کو قسمت سے ملیں اچھی مگر
مُجھ کو یارو ہے ملی اک پُھلجھڑی
عاشقوں کی جان ہے خطرہ میں اب
کس میں ہے دم جو کرے اب عاشقی
تھی مرصع میری بھی لوگو غزل
داد مُجھ کو پر ملی بس سرسری
جن کو ہم اپنا سمجھتے تھے کبھی
اب وہی کرتے ہیں ہم سے کرکری
لیڈروں پہ مت کرو تُم اعتماد
پالیسی ہوتی ہے اُن کی دوغلی
ہم تو دل سے اُس کے عاشق ہیں سحرؔ
یہ جو ہے تہذیب اپنی مشرقی
…………………………
ایک جملے کے لطائف
٭ جو پیر، اتوار کے بعد آتا ہے اس کا کوئی مرید نہیں ہوتا…!
٭ گاجر کا حلوہ بنانے کے لیے عورتیں مہنگے ڈرائی فروٹ کھویا وغیرہ سب خرید لیں گی لیکن گاجر جب تک دس روپیہ کلو نہ ہوجائے،تب تک حلوہ بنانے کا پروگرام پینڈینگ رکھتی ہیں۔
٭ بیڈ ایک ایسی جادوئی جگہ ہے جس پر لیٹتے ہی دن بھر کے وہ تمام کام یاد آنے لگتے ہیں، جو انسان کرنا بھول گیا ہو۔
محمد حمیدالدین ۔ چارمینار
…………………………
جلد علاج کیجئے …!
٭ ایک مشہور موبائیل فون کمپنی کے نمائندے کو پیٹ میں درد ہوکر دست ہونے لگے ۔ وہ سیدھے ڈاکٹر کے پاس گیا اور اپنی بیماری کو کچھ اس طرح بیان کیا :
ڈاکٹر صاحب ! میں صبح سے پریشان ہوں ، صبح سے ان لمیٹیڈ (Un Limited) آؤٹ گوئنگ (Out going) چل رہا ہے اندر سے عجیب عجیب قسم کے رنگ ٹون (Ring Tones) آرہے ہیں ۔ پیٹ میں بیالنس (Balance) بھی ختم ہوگیا ہے ۔ چھوٹا ریچارج بھی کرتا ہوں تو تھوڑی دیر میں نِل(Nil) ہوجاتا ہے ۔ پلیز اس اسکیم کو فوراً بند کیجئے ، بڑی مہربانی ہوگی ۔
ڈاکٹر گوپال کوہیرکر ۔ نظام آباد
…………………………
جب داد ملے …!
٭ جوش ملیح آبادی کے صاحبزادے سجاد کی شادی کی خوشی میں ایک بے تکلف محفل منعقد ہوئی جس میں جوشؔ کے دیگر دوستوں کے ساتھ ساتھ انکے جگری دوست ابن الحسن فکرؔ بھی موجود تھے۔
ایک طوائف نے جب بڑے سُریلے انداز میں جوش صاحب کی ہی ایک غزل گانی شروع کی تو فکرؔ صاحب بولے:
’’اب غزل تو یہ گائیں گی، اور جب داد ملے گی تو سلام جوش صاحب کریں گے‘‘۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………
ایک کرکٹر کا محبت نامہ !
٭ میں اپنی اب تک کی زندگی کی اننگز بڑی مہارت اور عمدگی سے کھیل رہا تھا کہ اچانک باؤلنگ اینڈ پر میرا سامنا تم سے ہوا اور میں اپنی یکسوئی کھوبیٹھا ۔ تم نے آتے ہی ایسی خطرناک باؤلنگ شروع کی کہ میرے ہوش اُڑگئے ۔ تمہاری ادائیں ، تمہارے براہِ راست جلوے اور تمہاری جادوئی آنکھوں نے میری ٹائمنگ خراب کردی ۔ تمہارا وہ ٹھمک ٹھمک کر آنا اور اداؤں سے گیند پھینکنا !! اُف خدایا !!!
محمد عارف ۔ صلالہ
……………………………