شیشہ و تیشہ

   

مزمل گلریزؔ
جی چاہتا ہے … !!
فائیو اسٹار ہوٹل جانے کو جی چاہتا ہے
آج مرغ مسلم کھانے کو جی چاہتا ہے
روز ہی سنتے ہیں باتیں اُن کی
آج بہت کچھ اُنھیں سنانے کو جی چاہتا ہے
بڑا غرور ہے اُنھیں اپنی خوبصورتی پر
آئینہ اُنھیں دکھانے کو جی چاہتا ہے
اتنی پی چکے اب یہ عالم ہے
فٹ پاتھ ہی سوجانے کو جی چاہتا ہے
جیب گرم ہے اپنی تو آج یارو
احباب کو خوب پلانے کو جی چاہتا ہے
یہ جاننے کے لئے کہ وہ ہے کیا چیز
کبھی اُنھیں آزمانے کو جی چاہتا ہے
دل چیز کیا ہے تمہارے لئے تو
دریا خون کا بہانے کو جی چاہتا ہے
کتنی کشش ہے تری بزم میں گلریزؔ
بار بار یہاں آنے کو جی چاہتا ہے
…………………………
والدین کہاں ہے …؟
٭ طالب علم کے کافی اصرار پر اُستاد محترم اس خیال سے اُس کی دعوت میں تشریف لے گئے جب اتنا اصرار کررہا ہے تو دعوت میں شاندار مرغ و ماہی ہوگا لیکن دستر پر صرف انڈے کا سالن دیکھ کر اُستاد بہت جزبز ہوئے اور اپنے غصے پر قابو پاتے ہوئے نہایت اطمینان سے شاگرد سے انڈے کا سالن بتاکر دریافت کیا ’’اِن کے والدین کہاں ہے …؟‘‘
ذہین طالب علم نے نہایت انکساری سے جواب دیا ’’اُستاد محترم ! یہ یتیم و یسیر ہیں ‘‘۔
ابن القمرین۔ مکتھل
…………………………
دلی تمنا !!
٭ ایک آدمی کا ریلوے میں پٹری بدلنے والے کی نوکری کے لئے انٹرویو ہورہا تھا ۔ اس سے پوچھا گیا اگر تمہیں دو گاڑیاں ایک ہی پٹری پر ایک دوسرے کی طرف دوڑتی دکھائی دے تو تم کیا کرو گے ۔ وہ بولا میں فوری پٹری بدل دوں گا ایک گاڑی کو دوسری پٹری پر بھیج دوں گا ۔
لیکن تمہیں کانٹا جام ملا تو …
تو میں لال سگنل دوں گا …
اگر سگنل نہ چلے تو …
وہ بولا میں لال جھنڈی ہاتھ میں لیکر اسے ہلاتا ہوا پٹریوں پر دوڑنا شروع کروں گا ۔
اگر دونوں گاڑیوں کے ڈرائیوروں میں کوئی بھی تمہیں نہ دیکھ پایا تو …
میں اپنی بیوی کو بلاؤں گا …
بیوی کو بلاؤ گے وہ کیا کریگی ؟
کچھ بھی نہیں اس کی دلی تمنا ہیکہ گاڑیوں میں ٹکر ہوتے وہ کبھی اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے ۔
قیوم ۔ کرلوسکر ۔ نظام آباد
………………………
احمق کون …!؟
٭ ایک صاحب نے اپنے دوست کو کار سے اُترتے دیکھ کر کہا ۔ آپ تو کہہ رہے تھے کہ آپ کے پاس کار خریدنے کے پیسے نہیں ہیں ۔ لیکن یہ کیا کہ آپ نے اچھی خاصی سکنڈ ہائینڈ کار خریدلی ہے ۔
دوست نے بتایا : نہیں ویسی بات نہیں ! دراصل یہ کار مجھے اپنی ہارمونیم کے بدلے میں مل گئی ہے جس پر میں روزانہ رات کو ریاض کیا کرتا تھا ۔
ان صاحب نے حیرت زدہ ہوتے ہوئے کہا، کمال ہے ایسے پُرانے ہارمونیم کے بدلے کس احمق نے آپ کو یہ اچھی خاصی کار دیدی …؟
بھائی !وہ صاحب سکنڈ ہائینڈ کاروں کے ڈیلر ہیں ۔ میرے برابر والے فلیٹ میں رہتے ہیں ۔ دوست نے اطمینان سے جواب دیا۔
بابو اکیلاؔ ۔ جہانگیر واڑہ کوہیر
…………………………
کیا ہوا …؟
٭ صبح صبح بیوی نے کہا : اُٹھو جی ، میرے لئے ناشتہ بنادو ۔ شوہر اُٹھ کر باہر جانے لگا ۔
بیوی چلائی : ارے کہاں چل دیئے ؟۔
شوہر بولا : اپنے وکیل کے پاس ، مجھے تم سے طلاق لینا ہے ۔ شوہر وکیل کے گھر گیا اور وہاں سے اُلٹے پیر لوٹ آیا اور آتے ہی چُپ چاپ ناشتہ بنانے لگا ۔
بیوی : کیا ہوا ؟ وکیل سے نہیں مل آئے …؟
شوہر :وکیل سے کیا خاک ملتا ، اُس کی بیوی بولی تھوڑی دیر بعد آنا ، وکیل صاحب برتن مانجھ رہے ہیں …!!
مبشر سید ۔ چنچلگوڑہ
…………………………