شیشہ و تیشہ

   

پاپولر میرٹھی
آپریشن !
پاپولرؔ میرا تخلص ہے یہی اعجاز ہے
میرا جو بھی شعر ہے دنیا میں سرفراز ہے
آپریشن خوب ہی مضمون کے کرتا ہوں میں
ذہن میرا نوکِ نشتر کی طرح ممتاز ہے
…………………………
تقیہ محمدی
صنفِ نازک !!
تیرا غازہ ، تیری افشاں ، تیرے جلوؤں کی رنگینی
بجا ہے ناز ، گر شامل ہو اس میں حجاب آلود نیرنگی
تیرے ہونٹوں کی سرخی مات کرتی ہے گلابوں کو
شیریں گفتار لیکن چھین لیتی ہے دل و جاں کو
تیرے پیکر پر سیم و زور کے زیور خوب سجتے ہیں
وفا، ایثار ، دلسوزی کچھ اپنا روپ رکھتے ہیں
تیرے دستِ حنائی رہی عنان سلطنت اکثر
تیری فہم و فراست اور استقلال کی تاریخ ہے مظہر
جہانِ مہر و محبت پر آج بھی تیری حکمرانی ہے
بہت محکوم تو پھر بھی یہ تیری انکساری ہے
ہے دستورِ دنیا اور یہی عین حقیقت ہے تقیہؔ
کہ پستی میں بلندی اور جُھک جانے میں عظمت ہے
…………………………
کرکٹ کا شیدائی …!!
٭ ایک مشہور کرکٹر ایرپورٹ سے آرہا تھا۔ بہت سے لوگوں نے اُس کی اپنے ساتھ سیلفی لی ۔ وہیں پر ادھیڑ عمر کا ایک شخص ٹھہرا ہوا تھا ۔ اُس کے طرف یہ کرکٹر پہنچا اور اُس ادھیڑ عمر شخص سے کہنے لگا : ’’میں اس دور کا بہت مشہور کرکٹر ہوں ، لوگ میری سیلفی لینے دوڑتے ہیں ۔ آپ نے میری سیلفی کیوں نہیں لی ؟ کیا آپ کو کرکٹ سے دلچسپی نہیں ہے …؟
تو اُس ادھیڑ عمر شخص نے کہا : ’’ ہم تو برسوں سے کرکٹ کے شیدائی رہے ہیں ۔ آپ کی جب سب لوگ سیلفی لے رہے تھے تب ہی میں اُس دور میں چلا گیا تھا جب سیلفی کیمرے موجود نہیں تھے ۔
محمد امجد ۔ وارث گوڑہ ، سکندرآباد
…………………………
ہزار کا نوٹ
٭ کرکٹ میچ شروع ہونے سے قبل کپتان نے اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو بلاکر کہا ’’ دیکھو ، میرے پاس ہزار کا نوٹ ہے ۔ نئی گیند خریدو یا کوئی بھی تدبیر کرو ، جس سے ہم یہ میچ جیت جائیں‘‘ ۔
میچ شروع ہوا تو کپتان کو یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ وہی پرانی گیند استعمال میں لائی جارہی ہے ۔ اس نے اپنے ساتھیوں کو بلاکر پوچھا ۔
’’ تم نے میرے ہزار کے نوٹ کا کیاکیا ؟‘‘
’’ آپ نے کہا تو تھا کہ کوئی بھی تدبیر کرو جس سے ہم میچ جیت جائیں ‘‘
’’تو پھر ؟‘‘
’’ ہم نے وہ نوٹ امپائر کو دیدیا ہے ‘‘ ساتھیوں نے اطمینان سے جواب دیا۔
ابن القمرین ۔ مکتھل
……………………………
نہلے پہ دہلا…!
بیوی ( شوہر سے شکایتی انداز میں ) : ’’میری آنکھیں سلائی کرتے دکھنے لگی ہیں ، ہر چیز دو دو نظر آرہی ہیں ‘‘۔
شوہر نے جلدی سے جیب سے سو روپئے کا نوٹ نکالا اور بولا ’’بیگم ! پچھلے مہینے کے دو سو روپئے جو میں نے تم سے اُدھار لئے تھے ، واپس لے لو ‘‘۔
سید حسین جرنلسٹ ۔ دیورکنڈہ
…………………………
نیچے دیکھئے …!
٭ ایک شخص اپنے گائے پر سوار ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں جارہا تھا ۔ راستے میں ازراہ مذاق ٹرافک پولیس کے ایک کانسٹیبل نے اُسے روکا اور کہا :
’’تمہاری ہیلمٹ کہاں ہے ؟ ‘‘
گائے پر سوار شخص نے برجستہ کہا’’صاحب نیچے دیکھئے یہ ٹو ویلر نہیں فور ویلر ہے!!‘‘
منصوربن محمد وھلان ۔ بارکس
…………………………
انسانیت کا جذبہ!
٭ ایک دوست نے دوسرے دوست سے کہا : یار آج میں نے انسانیت کے جذبہ کے تحت ایک گدھے کو ٹرین کی زد میں آنے سے بچالیا؟
دوست نے یہ سن کر کہا : اس کو انسانیت کا جذبہ اور برادرانہ جذبہ بھی کہہ سکتے ہیں؟
طلحہ ، فائزہ ، طاحہ ۔ گلبرگہ شریف
…………………………
آسان طریقہ
استاد : وہ کون سا طریقہ ہے جس سے سوال جلدی حل ہوجاتا ہے ۔ ظہیر تم بتاؤ ؟
ظہیر : جناب نقل کرنے سے۔
ڈاکٹر فوزیہ چودھری ۔بنگلور
…………………………