شیشہ و تیشہ

   

فرید سحرؔ
معجون تبسم …!!
جب بُڑھاپا سوار ہوتا ہے
باپ بیٹے پہ بار ہوتا ہے
پُھول جس کو کبھی سمجھتے تھے
اب وہ کیکر کا خار ہوتا ہے
کیسے جیتیں گے اب لڑائی یہ
ہم پہ پیچھے سے وار ہوتا ہے
بلب سارے ہی رہتے ہیں روشن
جب بھی میٹر میں تار ہوتا ہے
پیار ہوتا ہے خود غرض سب کا
بے غرض ماں کا پیار ہوتا ہے
آف کرتے ہیں ہم بھی گاڑی کو
جب سڑک پر اُتار ہوتا ہے
لفظ ہوتا ہے ایک موتی بھی
لفظ خنجر کی دھار ہوتا ہے
پہلے لڑکی فرار ہوتی تھی
آج لڑکا فرار ہوتا ہے
قرض دیتے ہیں یار کو جب بھی
دور ہم سے وہ یار ہوتا ہے
آج اپنا بھی ائے سحرؔ اچھے
شاعروں میں شُمار ہوتا ہے
…………………………
پیاز کے آنسو…!!
٭ ایک خوشی کے آنسو ہوتے ہیں۔ ایک غم کے آنسو۔ اور ایک پیاز کے آنسو۔ آج کل سارا ملک پیاز کے آنسو رو رہا ہے اور حکمراں ہنس رہے ہیں۔
…………………………
کیا تحفہ دوں…!؟
زید: شادی کی دعوت آئی ہے، کیا تحفہ دوں سمجھ میں نہیں آرہا ہے ۔آپ کچھ مشورہ عنایت فرمائیے!
بکر : مٹھائی کے ڈبے میں سجاکر چند پیاز کی ڈلیاں دیدو !!!
…………………………
پیاز نہیں کھاتا …!؟
٭ پیاز کے مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران وزیر فینانس سیتا رامن نے کہا ’’میرا تعلق اُس خاندان سے ہے جو پیاز نہیںکھاتا‘‘۔ اس پر سابق وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہا کیا سیتا رامن ’’اواکاڈو‘‘ (ایک قیمتی غیر ہندوستانی پھل) کھاتی ہیں…!!؟
زکریا سلطان ۔ ریاض (سعودی عرب)
…………………………
مریض اور ڈاکٹر …!!
٭ ایک مریض ڈاکٹر سے اپنی تشخیص کرواکر بغیر فیس دیئے باہر نکل گیا ۔ پھر بعد میں ڈاکٹر کے پاس آکر کہا : ’’ڈاکٹر صاحب! مجھے پرہیز کے تحت کیا کھانا چاہئے اور کیا نہیں کھانا چاہئے …!!‘‘
ڈاکٹر نے جھلاکر کہا : ’’جو چاہے کھاو مگر میری فیس مت کھاؤ …!!‘‘
سید اعجاز احمد۔ ورنگل
…………………………
کاپی پیسٹ کانتیجہ …!!
٭ مولوی صاحب نے تقریر کرتے ہوئے کہا : ’’میری زندگی کے سب سے بہترین دن اور میری زندگی کی سب سے اچھی راتیں اس عورت کے ساتھ گزرے جو میری بیوی نہیں ہے۔ میں آپکو…‘‘
ابھی مولوی صاحب نے بات پوری بھی نہیں کی تھی کہ حاضرین میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں۔’’میں آپ کو بتاتا ہوں کہ وہ عورت میری ماں تھی‘‘ مولوی صاحب نے اپنی بات پوری کی۔
عارف نے بھی یہ سب سُنا اور اس نے سوچا کہ اپنی بیوی کے ساتھ ذرا دل لگی کرنا چاہیے، یہ سونچتے ہوئے وہ گھر پہنچا اور جب وہ گھر میں داخل ہوا تو اُس نے دیکھا کہ اس کی بیوی باورچی خانے میں فرائینگ پین میں پکوڑے تلنے میں مصروف تھی۔عارف نے کہنا شروع کیا : ’’میری زندگی کے سب سے بہترین دن اور میری زندگی کی سب سے اچھی راتیں جس عورت کے ساتھ گزریں، وہ تم نہیں ہو… … آہ، اُففففف
4 دن کے بعد جب اُسے اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تو تیل سے جلنے کے زخم خاصے مندمل ہو چکے تھے۔تب اُس نے سوچا کہ کاپی پیسٹ کا عمل ہر جگہ ایک سا نہیں ہوتا۔ کبھی پیسٹ کرنے سے قبل دو سے چار بار غور کرلینا چاہئے کہ کس کے روبرو کاپی پیسٹ کا عمل ہورہا ہے …!!
ابن القمرین ۔ مکتھل
…………………………