شیو سینامیں دراڑ کا ذمہ دار رام داس اتھولے نے سنجے راؤت کو ٹہرایا

,

   

اتھولے نے کہاکہ شیو سینااور این سی پی ایک ساتھ نہیں آتے تو کبھی بھی ایم وی اے کی تشکیل عمل میں نہیں اتی۔
نئی دہلی۔مرکزی مملکتی وزیر برائے سماجی انصاف اور ایمپاؤر منٹ رام دگاداس اتھولے نے شیو سینا میں دراڑ کے لئے شیو سینا ایم پی سنجے راؤت کو ذمہ دار ٹہرایا اور کہاکہ راؤت کی ایماء پر ادھوے ٹھاکرے نے این سی پی کے ساتھ اتحاد کیاہے۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے اتھولے نے کہاکہ ”شیو سینا کو توڑنے والے شرد پوار نہیں بلکہ سنجے راؤت ہیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ جانے کا ادھوٹھاکرے کا فیصلہ صرف سنجے راؤت کی ایما پر لیا تھا“۔

مذکورہ مرکزی وزیر نے کہاکہ اگر شیوسینا اور این سی پی ساتھ نہیں آتے تو بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اورشیو سیناکی حکومتیں مہارشٹرا میں آتی تھیں۔ اتھولے نے کہاکہ”اگر شیو سینا اور این سی پی ایک ساتھ نہیں آتے تو کبھی بھی مہاوکاس اگھاڑی نہیں آتی اورپھر بی جے پی او رشیو سینا کی مہارشٹرا میں حکومت ہوتی تھی“۔

اس سے قبل سابق مہارشٹرا وزیر رام داس کدم نے الزام لگایاکہ این سی پی سربراہ شرد پوار نے شیو سینا کو توڑا ہے اور کہاکہ پوار نے پارٹی کو منظم انداز میں کمزور کیاہے۔

کدم نے کہاکہ ”ہم میں سے کسی کے لئے بھی یہ قابل قبول نہیں ہے کہ شیو سینا سربراہ کا بیٹا این سی پی اور کانگریس منسٹرس کے ساتھ بیٹھے۔ اگر یکناتھ شنڈے نے یہ قدم نہیں اٹھایا ہوتو سینا کے پاس 10اراکین اسمبلی بھی نہیں ہوتے تھے“۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے 52سالوں تک پارٹی کے لئے کام کیاہے آخر مجھے نکال دیاگیا۔ میں یکناتھ شنڈے کے ساتھ جانے والے اراکین اسمبلی کاشکریہ ادا کرتاہوں“۔

درایں اثناء راہول شیوالا نے کہاکہ ”ادھوے ٹھاکرے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے لئے تیار تھے‘ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات ایک گھنٹے تک چلی‘ مگر شیو سینا کے بعض اراکین اسمبلی کے تعطل کی وجہہ سے یہ نہیں ہوسکا“۔

اس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے اتھولے نے مزیدکہاکہ جب این سی پی کے ساتھ شیو سینا گئی ”میں نے کہاتھا کہ یہ بالا صاحب ٹھاکرے کے فیصلے کے خلاف ہے۔ اگر ابتداء میں ادھو ٹھاکرے بی جے پی کے ساتھ آتے اور نائب وزیراعلی کا عہدہ حاصل کرلیتے تو یہ تعطل ہرگز پیش نہیں آتا تھا“۔