صدارتی انتخابات۔ ممتا بنرجی نے فاروق عبداللہ‘ گوپال کرشنا گاندھی کا ذکر کیا

,

   

اس اجلاس میں اپوزیشن پارٹیوں کے 17قائدین نے شرکت کی
نئی دہلی۔ترنمول کانگریس کی لیڈر اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی‘ کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت کے بعد جھارکھنڈ لو ک سبھا ایم پی وجئے ہنسدنے تصدیق کی کہ ممتا بنرجی نے صدراتی انتخابات کے لئے شرد پوار کے علاوہ دو مزید ناموں کا ذکر کیاہے۔

ایم پی وجئے ہنسد ک نے اے این ائی کو بتایاکہ”شرد پوار کے علاوہ ممتا بنرجی نے دو اور ناموں کا اعلان کیا ہے جس میں فاروق عبداللہ او رگوپال کرشناگاندھی کے نام شامل ہیں۔ تاہم ان دوناموں پر میٹنگ میں موجود کسی دوسری پارٹی کے قائد نے اپنی ایک رائے ظاہر نہیں کی ہے“


دوسرے اجلاس کے لئے بلیوپرنٹ شرد پوار تیار کریں گے
انہوں نے اس بات کو اجاگر کیاکہ این سی پی سربراہ شرد پوار بہت جلد منعقد ہونے والی اگلے میٹنگ کے لئے بلیو پرنٹ تیار کریں گے۔ ہنسدک نے زوردیا کہ اگلے میٹنگ میں نئے ناموں کا خیر مقدم کیاجائے گا اور ان کوتسلیم کیاجائے گا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”آج کے اجلاس میں بہت ساری پارٹیوں کے مرکزی قائدین نے شرکت نہیں کی ہے۔ لہذا شرد پوار کے نام سے ہٹ کر کسی دوسرے نام پراتفاق رائے قائم نہیں ہوئی ہے۔مذکورہ پارٹیوں کے اعلی قائدین کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد ہی کسی قسم کی اتفاق رائے پر پہنچے کی توقع کی جارہی ہے“۔


اپوزیشن قائدین کی تجویز کو پوار نے مسترد کیا
اس سے قبل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) سربراہ شرد پوار نے چہارشنبہ کے روز اپوزیشن قائدین کی جانب سے انہیں صدر جمہوریہ ہند کے انتخابات میں امیدوار بنانے کی تجویز کو مسترد کردیاتھا۔

ٹوئٹر کے ذریعہ انہوں نے لکھا کہ ”میں نہایت ادب احترام کے ساتھ اپوزیشن لیڈران کی جانب سے نئی دہلی کے اجلاس میں صدرجمہوریہ کے انتخابات کے لئے امیدوار کے طور پر میرے نام کی تجویز رکھنے پر ستائش کرتاہوں۔

تاہم میں یہ بتاناچاہتاہوں کہ میری امیدواری کی تجویز کو عاجزی کے ساتھ میں نے مسترد کردیاہے“۔ترنمول کانگریس کی سربراہ اورمغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی کی جانب سے بلائے گئے اس اجلاس میں اپوزیشن پارٹیوں کے 17قائدین نے شرکت کی۔


اجلاس صدراتی انتخابات کے اعلامیہ کی تاریخ کے ساتھ موافق ہے۔

سی پی ائی لیڈر بینوائی ویسوام نے اے ائی این ائی کو بتایاکہ”اپوزیشن کے آج کے اجلاس میں تمام پارٹیوں نے صدارتی انتخابات کے لئے شرد پوار کے نام کی تجویزپیش کی ہے‘ مگر انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی صحت کی وجہہ سے یہ ذمہ داری نہیں لے سکتے ہیں۔

تمام پارٹیوں نے ان سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی درخواست کی ہے“۔


سدھیر کلکرنی نے کہاکہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ایسے امیدوارپر غو ر کررہی ہے ”جو صحیح معنی میں ائین کے محافظ کے طو رپر کام کرے اور مودی حکومت کو ہندوستانی جمہوریت کا مزید نقصان کرنے سے اور ہندوستان کے سماجی تانے بانے کو تہس نہس کرنے سے روکے“۔دیگر16سیاسی پارٹیوں کے ساتھ کانگریس نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

ٹی ایم سی‘کانگریس‘ این سی پی اجلاس میں شرکت کرنے والی پارٹیوں میں سی پی ائی‘ سی پی ائی ایم‘ سی پی ائی ایم ایل‘ آر ایس پی‘ شیوسینا‘ آر جے ڈی‘ ایس پی‘ نیشنل کانفرنس‘ پی ڈی پی‘ جے ڈی ایس‘ ڈی ایم کے‘ آر ایل ڈی‘ ائی یو ایم ایل اور جے ایم ایم شامل ہیں۔

کنسٹیٹیوشن کلب میں یہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔ صدراتی انتخابات میں رائے دہی 18کوجون کو مقرر ہے جبکہ21جولائی کے روز ووٹوں کی گنتی ہوگی۔