طالبان جنگ بند کر کے مذاکرات کی طرف آئیں: گوٹیرس

   

نیویارک ۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جمعہ کے روز طالبان سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا فوجی حملہ بند کر کے افغانستان کے عوام کے لئے خیرسگالی کے اظہار کے طور پر مذاکرات کریں۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا، جنگ کی راہ پر چلنے والوں کے لئے بین الاقوامی برادری کا پیغام واضح ہونا چاہئیے کہ فوجی طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ ایک ناکام منصوبہ ہے۔ یہ محض خانہ جنگی کو طول دے گا یا افغانستان کو الگ تھلگ کر دے گا۔ اقوامِ متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ایسے میں جب طالبان نے افغانستان کے نصف صوبوں پر قبضہ کر لیا ہے اور کابل پر نظریں لگائے بیٹھے ہیں، ملک ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ عام شہریوں کے تحفظ کا زیادہ خیال کریں، اور خبردار کیا کہ شہری تنازعہ جاری رہنے کا مطلب ہے مسلسل خونریزی، جس کی سب سے زیادہ قیمت عام شہریوں کو ادا کرنی پڑتی ہے۔ اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ کے بے دریغ حملوں میں ایک ہزار کے قریب شہری ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں خاص طور پر ہلمند، قندھار اور ہرات صوبوں میں اور لڑائی سے ڈھائی لاکھ کے لگ بھگ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ گوٹیرس نے طالبان نمائندوں اور افغان حکومت کے درمیان دوحہ میں بامعنی بات چیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت اور طالبان کے مابین مذاکرات کے ذریعہ کوئی سیاسی سمجھوتہ ہی امن کو یقینی بنا سکتا ہے۔