طالبان نے افغانستان سے امریکی کی مکمل دستبرداری کا کیا خیرمقدم کیا

,

   

امریکی سنٹرل کمانڈ نے پیر کے روز اعلان کیاتھا کہ افغانستان سے وہ دستوں کی دستبرداری کا مکمل کرلیاہے‘ ملک میں امریکہ کے داخلے کے 20سال بعد یہ تکمیل ہوا ہے۔


کابل۔جیسے ہی منگل کے روزامریکی سنٹرل کمانڈ نے افغانستان سے امریکی دستوں کی مکمل دستبرداری کا اعلان کیا‘ تلنگانہ کے ایک ترجمان نے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پیر کی نصف شب کے قریب کابل ائیرپورٹ سے امریکی سپاہیوں کے اخری دستے کا انخلاء انجام پایا ہے۔انہو ں نے کہاکہ ”اس طرح ہمارا ملک پوری طرح آزاد اور خود مختار ہوگیاہے“۔

زنہو نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ ”اگست30کے روز پیر کی رات کے آخری حصہ میں انخلاء پر مشتمل آخری پرواز نے اڑان بھری ہے‘ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے دی گئی قطعی تاریخ31اگست کے روز امریکی فوجی او رغیر فوجی افراد اپنے گھر میں واپس پہنچ جائیں گے“۔

مجاہد کے سوشیل میڈیا پر اس تبصرے کے فوری بعد طالبان ممبرس نے کابل میں جشن کے طور پر فضاء میں فائرینگ کی‘ جس کی وجہہ سے درالحکومت کے شہریوں میں خوف اورہراسانی کا ماحول دیکھا گیاہے۔

اس فائیرنگ کے پیش نظر مجاہد نے اپنے ایک علیحدہ ٹوئٹ میں کہاکہ ”کابل میں جو فائرینگ کی آوازیں سنائی دی ہیں وہ جشن کے طور پر چلائی جانے والی گولیوں کی آوازیں تھیں‘ کابل کے مکینوں کوپریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے‘ہم اس پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں“۔امریکی انخلاء کے متعلق طالبان کا موقف کسی بیان کی عدم موجودگی کے اب تک سامنے نہیں آیاہے۔

امریکی سنٹرل کمانڈ نے پیر کے روز اعلان کیاتھا کہ افغانستان سے وہ دستوں کی دستبرداری کا مکمل کرلیاہے‘ ملک میں امریکہ کے داخلے کے 20سال بعد یہ تکمیل ہوا ہے۔

امریکہ کے دفاعی محکمہ کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے واشنگٹن میں امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر کینتھ میکانزی نے کہاکہ ”میں یہا ں پر اس بات کا اعلان کرنے کے لئے آیا ہوکہ افغانستان سے ہمارا مشن برائے امریکی شہریوں‘ تیسرے ملک کے شہریوں اورپریشان حال افغانیوں کے انخلاء پر مشتمل ہے اختتام پذیرہوا ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”حامد کرزائی انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے 30اگست کے روز آخری سی 17فلائٹ نے پرواز بھری ہے“۔

افغان میں جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کی اموات او رحال ہی کابل ائیر پورٹ پرہوئے حملے میں ہلاک ہونے والے امریکی سپاہیو ں کو خراج پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پانچویں مرحلے کے انخلاء کے بعد کوئی بھی امریکی سپاہی افغانستان میں چھوڑا نہیں گیاہے۔

مذکورہ جنرل نے کہاکہ افغانستان میں پھنسی ہوئے امریکی شہریوں کی تعداد”بہت ہی کم سینکڑوں میں ہے“ جنھیں نکال کر لا نے کی ذمہ داری امریکہ کے محکمہ داخلہ کی ہے