طلاق ثلاثہ قانون کو مسلم پرسنل لاء بورڈ کرے گا چیالنج

,

   

لکھنو۔مذکورہ مسلم پرسنل لاء بورڈ(اے ائی ایم پی ایل بی) نے ہفتہ کے روز فیصلہ کیاکہ وہ مسلم ویمن(پروٹوکشن آف رائٹس برائے شادی) ایکٹ 2019کے دستوریت کو چیالنج کرے گی‘ جس کے تحت فوری طور پر تین طلاق ادا کرنے کو جرم قراردیاگیا ہے۔

بورڈس کے ممبران نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ”مسلم عورتوں اور لڑکیوں کی شادی میں حقوق کی حفاظت تو دور کی ہے‘ مذکورہ قانون سے نے صرف شادیاں ختم ہوجائیں گی اور مسلم خواتین بے سہارا بھی ہوجائیں گی“۔

مذکورہ ورکنگ کمیڈی نے یونیفارم سیول کوڈ کی تصور کو بھی”مشترکہ تہذیب کے لئے خطرہ“ قراردیا۔ اے ائی ایم پی ایل بی نے کہاکہ ”مذکورہ بورڈ عدالتوں او رمقننہ کے ذریعہ قومی دھاری کو تباہ کرنے کی کسی بھی پہل کی شدت کے ساتھ مخالفت کرے گا“۔

ایودھیا معاملے پر مذکورہ بورڈ نے سپریم کورٹ پر امید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ”مسلمانوں کے مفاد میں فیصلے سنائے گا‘ جو حقوق پر مشتمل ہوگا او رمنصفانہ او رانصاف پر مبنی ہوگا“۔

زوردیتے ہوئے یہ کہاگیاہے کہ شرعی قانون کے مطابق ایک مرتبہ مسجد کے لئے جگہ مختص کردئے جانے کے بعد وہ کسی کو منتقل کی جاسکتی ہے اورنہ ہی دی جاسکتی ہے“