عآپ کے سرفہرست ہونے کے ساتھ پنجاب میں اسمبلی معلق ہوسکتی ہے

,

   

نئی دہلی۔اے بی پی نیوز سی ووٹر جنگ میں ریاستوں کے جانچ کے مطابق اگلے سال ہونے والے انتخابات میں پنچاب کے اندر مذکورہ عام آدمی پارٹی(اے اے پی) جاور کانگریس بالترتیب 39اور34فیصد ووٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

ٹریکٹر کے مطابق ووٹ شیئر میں سبقت کے باوجود اے اے پی کو 117سیٹوں پر اکثریت سے جیت حاصل نہیں ہورہی ہے اور اس کی وجہہ رائے دہندوں کی علاقائی سطح پر تقسیم ہے۔

اس کے علاوہ کانگریس کو ریاست میں پہلے دلت چیف منسٹر کی تنصیب پر مشتمل مایاوتی تحریک کا فائدہ ہوتا نظر آر ہا ہے۔

اس اقدام سے ان کے دلت رائے دہندوں پر گرفت مضبوط ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔ اس سے ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ پنجاب میں انتخابات کسی لہر کے بغیرہوں گے۔

تمام سیاسی اور سماجی اداروں کے لئے ریاست میں مذکورہ رائے دہندے اپنے اظہار رائے میں نمایاں طور پر منقسم نظر آرہے ہیں۔

اگر حالات اسی طرح ایک اورماہ تک رہیں گے تو پھر پنجاب ایوان اسمبلی سب سے بڑی سیاسی جماعت اے اے پی کے ساتھ معلق ہوجائے گی جس کے قریب میں کانگریس ہوگی۔

مذکورہ موجودہ تخمینے سی ووٹر یومیہ انتخابی جانچ جس کا انعقاد 13نومبر سے 9ڈسمبر کے درمیان میں 18سال سے زائد عمر اور متوقع رائے دہندوں پر کیاگیاہے۔

طریقہ کار او رسروے کی تفصیلات کے بموجب مذکورہ سروے میں ایک اندازے کے مطابق92000سے زائد افراد سے پانچ ریاستوں (یو پی‘ پنجاب‘ اتراکھنڈ‘ منی پوراور گوا) میں رسائی حاصل کی گئی ہے۔

اس کا انعقاد سی اے ٹی ائی(ٹیلی فون پر سروے) میں ہوا ہے۔ شرومنی اکالی دل(بادل) کا اثر کم ہوا ہے مگر مکمل طورپر نہیں ہے توقع کی جارہی ہے کہ انہیں انتخابات میں 20فیصد ووٹ حاصل ہوں گے اور بادل گھرانے کے مضبوط گڑھ مانے جانے والے علاقوں میں 20کے قریب سیٹوں پر وہ جیت حاصل کریں گے۔

فی الحال کسی نتیجے پر پہنچا عجلت ہوگی مگر مذکورہ پارٹی کا مظاہرہ اے اے پی اور کانگریس کے درمیان میں برابری شکن ثابت ہوسکتا ہے۔

امریندر سنگھ اوربی جے پی کا اتحاد کچھ بھی نمایاں کرتا نظر نہیں آرہا ہے۔تاہم مذکورہ اتحادی مظاہرہ 30سیٹوں پر اثر انداز ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔

سال2022کے انتخابات میں چیف منسٹر چرنجیت سنگھ چینی کو 33فیصد لوگوں نے بطور سی ایم پسند کیاہے۔

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اعداد وشمار ریاست میں دلت آبادی کے سروں کی گنتی کے مساوی ہے۔ کانگریس صدر نوجوت سنگھ سدھو کو پانچ فیصد لوگ پسند کررہے ہیں جبکہ اروند کجریوال کو 24فیصد اور سکھبیندر سنگھ بادل کو 18فیصد رائے دہندوں کی پسند ہیں۔

علاقائی سطح پر دلت آبادی پنجاب کے علاقے داؤبا اور ماجہامیں زائد ہے جس میں جملہ اسمبلی حلقے48ہیں۔ ان دونوں علاقوں میں کانگریس کے لئے جیت کا اندازہ 42میں سے 28سیٹوں پر ہے۔

مالوا علاقے میں نمایاں طور پر مذکورہ اے اے پی کا کام بہتر ہے جہاں پر باقی کی 69سیٹیں ہیں۔ اس کے 53سیٹوں میں سے 41میں مالوا علاقہ میں ہی ان کی جیت متوقع ہے۔