’’عام انتخابات کی تائید لیکن صدارتی انتخابات 2025ء سے قبل ممکن نہیں‘‘

   

میں وینیزوئلن آرمی کا سربراہ بھی ہوں ، فوج کا تعاون بے حد ضروری ، کراکس میں روسی آر آئی نووستی کا صدر مادورو سے انٹرویو
ماسکو۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی تائید والی اپوزیشن سے وہ (مادورو) بات چیت کرنے اور پارلیمانی انتخابات جلد سے جلد منعقد کرنے تیار ہیں۔ آر آئی اے نووستی نے چہارشنبہ کو اپنی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی۔ مادورو نے کراکس میں روسی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کی میز پر آنے تیار ہیں کیونکہ جو بھی بات چیت ہوگی، وہ وینیزویلاکے مفاد کیلئے ہوگی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ گزشتہ ہفتہ تیل کی دولت سے مالامال تاہم معاشی طور پر درہم برہم لاطینی امریکی ملک میں اس وقت سیاسی بحران پیدا ہوگیا تھا جب امریکہ کی تائید والے اپوزیشن قائد جوآن گوائیڈو نے خود کو ملک کے ’’عبوری صدر‘‘ ہونے کا اعلان کردیا تھا۔ دوسری طرف امریکہ اور درجن بھر لاطینی امریکی ممالک کے علاوہ کینیڈا نے بھی گوائیڈو کو وینیزویلا کا عبوری صدر تسلیم کرلیا تھا جبکہ چین اور روس نے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے وینیزویلا کے داخلی معاملات میں دخل اندازی سے گریز کیا تھا۔ اپنے انٹرویو کے دوران مادورو نے یہ بھی کہا کہ وینیزویلا میں جلد سے جلد انتخابات منعقد کروانے کی وہ تائید کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی انتخابات جلد سے جلد منعقد کروانا ملک کے مفاد میں ہوگا تاہم انہوں نے یہ کہنے میں بھی کوئی تاخیر نہیں کی کہ ملک میں صدارتی انتخابات منعقد کروانا فی الحال ممکن نہیں ہے۔ ملک میں صدارتی انتخابات ہوچکے ہیں اور اگر ملک کا سرمایہ دار طبقہ صدارتی انتخابات جلد سے جلد منعقد کروانے کا خواہاں ہے تو انہیں 2025ء تک انتظار کرنا ہوگا۔ ان کا اشارہ بالواسطہ طور پر امریکہ کی جانب تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت وینیزویلا کی فوج کے وہ (مادورو) سربراہ ہیں جس کا تعاون ہمارے لئے بے حد ضروری ہے۔