عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف کانگریس کے ریاست گیر احتجاج کا اعلان

,

   

مکانات پر سیاہ پرچم لہرانے کی اپیل، گاندھی بھون میں کے چندر شیکھر راو کا پتلہ نذرآتش کیا گیا
حیدرآباد۔ کانگریس پارٹی نے سکریٹریٹ کے احاطہ میں عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف ریاست گیر سطح پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی نے تمام اضلاع میں کانگریس قائدین اور حامیوں سے اپیل کی کہ دو مساجد اور ایک مندر کے انہدام کے خلاف بطور احتجاج مکانات پر سیاہ پرچم لہرائیں اور سیاہ ماسک یا سیاہ بیاچس لگاکر حکومت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کریں۔ عوام کو اس احتجاج میں شامل کیا جائے۔ پہلے مرحلہ کے تحت یہ احتجاج ہوگا جبکہ دوسرے مرحلہ کے احتجاجی پروگرام کا صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین سے مشاورت کے بعد اعلان کیا جائے گا۔ کانگریس کے اقلیتی قائدین کا ہنگامی اجلاس گاندھی بھون میں سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ صدر گریٹر حیدرآباد میناریٹی ڈپارٹمنٹ سمیر ولی اللہ نے اجلاس کا اہتمام کیا تھا۔ کانگریس قائدین نے عبادت گاہوں کے انہدام کے خلاف چیف منسٹر کے سی آر کا علامتی پتلہ نذرِ آتش کیا اور اعلان کیا کہ دوبارہ عبادت گاہوں کی تعمیر تک کانگریس خاموش نہیں رہے گی۔ اجلاس میں نائب صدر پردیش کانگریس ظفر جاوید، ترجمان پردیش کانگریس سید نظام الدین، جنرل سکریٹری پردیش کانگریس ایس کے افضل الدین، انچارج نامپلی فیروز خاں کے علاوہ دیگر اقلیتی قائدین نے شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے بتایا کہ دو مساجد اور ایک مندر کے انہدام کو کانگریس عوام کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ تصور کرتی ہے اور چیف منسٹر نے تلنگانہ کو اپنی جاگیر تصور کرلیا ہے۔ وقت آچکا ہے کہ عوام کے سی آر حکومت کو سبق سکھائے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ نئے سکریٹریٹ کیلئے کئی ہیرٹیج عمارتوں کو منہدم کیا جارہا ہے۔ محمد علی شبیر نے مکانات پر سیاہ پرچم لہرانے، سیاہ ماسک کے استعمال اور سیاہ بیاچس لگانے کی اپیل کی۔ انہوں نے چیف منسٹر کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ ملبہ گرنے کے سبب عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا ہے۔ چیف منسٹر عبادت گاہوں کے انہدام سے واقف تھے اور وہ عوامی ناراضگی سے بچنے کیلئے افسوس کے اظہار کا ڈرامہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد ہاشمی اور مسجد دفاتر معتمدی کے علاوہ مندر کو فوری اسی مقام پر تعمیر کیا جائے۔ عوام عبادت گاہوں کی منتقلی کو برداشت نہیں کریں گے۔ کانگریس قائدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عبادت گاہوں کے انہدام پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ انہدام کے خلاف ریاست گیر سطح پر احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے۔