عراق اور شام میں امریکی حملہ کا انتقام لینے حزب اللہ کا عہد

,

   

امریکہ کے حملہ کے مہلوکین کی تعداد 25 ہوگئی، ایران کی کسی بھی کارروائی کو برداشت نہیں کریں گے : واشنگٹن

بغداد ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا نے آج کہا کہ عراق اور شام میں اس کے جنگجوؤں کے خلاف امریکی فوجی حملوں کے نتیجہ میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 25 ہوگئی ہے۔ ملیشیا نے امریکی جارحیت کا انتقام لینے کا عہد کیا ہے۔ بغداد میں یہ اعلان ایک روز بعد ہوا ہے جبکہ امریکی وزیردفاع مارک ایسپر نے کہا تھا کہ واشنگٹن نے ایرانی حمایت والے عراقی ملیشیا کو ملٹری حملوں کا نشانہ بنایا ہے کیونکہ انہوں نے گذشتہ ہفتہ عراق میں ایک امریکی کنٹراکٹر کو ہلاک کیا تھا۔ وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ان حملوں سے یہ پیام گیا ہیکہ امریکہ ایران کی جانب سے ایسی کسی بھی حرکت کو برداشت نہیں کرے گا جو امریکی جانوں کو جوکھم میں ڈالے۔ امریکی ملٹری نے کہا کہ ٹھیک ٹھیک نشانہ کے ساتھ کئے گئے دفاعی حملے عراق اور شام میں حزب اللہ بریگیڈ کے پانچ ٹھکانوں کے خلاف کئے گئے۔ حزب اللہ نے اتوار کو رات دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور اس کے کرایہ کے قاتلوں کے ساتھ ہماری لڑائی اب تمام ممکنہ اقدامات کیلئے کھل گئی ہے۔ آج ہمارے پاس ٹکراؤ سے ہٹ کر کوئی متبادل نہیں ہے اور ایسی کوئی طاقت نہیں جو ہمیں اس جرم پر جواب دینے سے روک سکے۔ حشد الشابی نام سے مشہور عراق کی ’پاپولر موبلائزیشن فورسز‘ نے پیر کو کہا کہ عراق میں قطائب حزب اللہ کے ٹھکانوں پر کئے گئے امریکی ڈرون حملہ میں 25 افراد مارے گئے اور 51 دیگر افراد زخمی ہوئے ہیں۔حشد الشابی کے ترجمان نے کہا‘‘35 ویں اور 36 ویں بٹالین پر کئے گئے وحشیانہ حملہ میں 25 افراد ہلاک اور 51 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔اس سے پہلے امریکی محکمہ دفاع نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکی فوجیوں نے عراق اور شام میں قطائب حزب اللہ کے پانچ ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے ۔تہران میں وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے قطائب حزب اللہ کے خلاف امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے کھلی دہشت گردی قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ واشنگٹن عراق کے اقتدار اعلیٰ کو نظرانداز کررہا ہے۔ لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے بھی مہلک امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔