عمران خان کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے لئے ایم کیو ایم اپوزیشن میں شامل ہوسکتی ہے

,

   

مشترکہ اپوزیشن کے پاس177ممبرس قومی اسلامی میں اس وقت ہیں جب برسراقتدار اتحادکے ساتھی ایم کیوایم پی نے فیصلہ کیاہے کہ عمران خان کی زیر قیادت حکومت سے علیحدگی اختیار کرلیں گے جس کے پاس164ایم این ایز ممبرس باقی رہ جاتے ہیں۔


اسلام آباد۔عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف حکومت کو اس وقت ایک زبردست جھٹکا لگا جب اس کی اہم ساتھی متحدہ قومی مومنٹ پاکستان نے اپوزیشن پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے ساتھ ایک معاہدہ کرلیاہے۔ پی پی پی چیرمن بلوال بھٹو زرداری نے ٹوئٹ کیاکہ”متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ر ابطہ کمیٹی ایم کیو ایم او رپی پی پی سی ای سی مذکورہ بالا معاہدے کو دیکھ لیں گے۔

کل ایک پریس کانفرنس کے ذریعہ ہم تفصیلات سے پھر آگاہ کریں گے۔ پاکستان کو مبارکباد“۔

عمرا ن خان کے خلاف 31مارچ کو پیش کئے جانے والے تحریک عدم اعتماد سے عین قبل پچھلی رات ائی پیش رفت کے بعد مذکورہ پی ٹی ائی حکومت نچلے ایوان میں اکثریت سے محروم ہوگئی ہے۔مشترکہ اپوزیشن کے پاس177ممبرس قومی اسلامی میں اس وقت ہیں جب برسراقتدار اتحادکے ساتھی ایم کیوایم پی نے فیصلہ کیاہے کہ عمران خان کی زیر قیادت حکومت سے علیحدگی اختیار کرلیں گے جس کے پاس164ایم این ایز ممبرس باقی رہ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ تحریک عدم اعتماد میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے وزیراعظم کو مشترکہ اپوزیشن کی مدد سے 172ایم این ایز درکار ہوتے ہیں۔

درایں اثناء عمران خان کے یہ الزام لگانے کے بعد کہ کچھ لوگ بیرونی امداد کی مدد سے ان کی حکومت کو گرانے کی کوشش کررہے ہیں‘ وفاقی منسٹر اسد عمر نے دعوی کیاہے کہ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کو وہ ایک مکتوب دیکھانے کے لئے بھی تیار ہیں