عمران نے بشریٰ کیساتھ میری خوشگوار زندگی برباد کر دی:خاور فرید

   

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید نے سب کو چونکا دینے والا انکشاف کیاہے اورسابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ خاور نے پی ٹی آئی سربراہ پر اپنی شادی شدہ زندگی کو برباد کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی سے شادی کے لیے ان کے طلاق کے عمل کو بھی جلدی کرایا۔جیو نیوز کے ’’آج شاہ زیب خانزادہ شو‘‘ میں بات کرتے ہوئے ، خاور فرید نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران نے ’پیر مریدی‘کی آڑ میں بشریٰ بی بی کے ساتھ ان کی شادی شدہ زندگی برباد کردی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری شادی 28 سال تک چلی۔ ہماری ازدواجی زندگی بہت خوشگوار تھی اور عمران خان نے پیر مریدی کی آڑ میں میری شادی شدہ زندگی کو برباد کر دیا۔ خاور نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے نومبر 2017 میں طلاق دینے کے ڈیڑھ ماہ بعد ان سے شادی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے بچوں کو اس شادی کے بارے میں علم نہیں تھا۔ جب جیو اور دی نیوز نے شادی کی خبر دی تو میں نے اس کی تردید کی۔مارچ 2018 میں شائع ہونے والی دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عمران نے جنوری 2018 میں بشریٰ بی بی سے شادی کی تھی جب وہ عدت میں تھیں تاہم شادی کو عوام سے چھپانے کے لیے شادی کی تصاویر 18 فروری کو جاری کی گئیں۔
خاور نے کہا کہ انہوں نے بشریٰ کو نومبر 2017 میں طلاق دی تھی اور مسٹر خان نے جنوری 2018 میں بشریٰ سے نکاح کرلیا۔ تاہم اسے عوام کی نظروں سے چھپانے کے لیے فروری 2018 میں شادی کی تصاویر جاری کی گئیں۔ایسے ہی ایک دورے کو یاد کرتے ہوئے ، مسٹر مانیکا نے کہا کہ انہوں نے گھریلو نوکر کی مدد سے پی ٹی آئی کے سربراہ کو گھر سے باہر نکال دیا تھا۔اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران، مسٹر مانیکا نے کہا کہ سابق خاتون اول کی بہن مریم وٹو نے پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کی موجودہ اہلیہ کے درمیان ایک ملاقات کا اہتمام کیا تھا۔ مانیکا نے کہا کہ پہلی ملاقات کے بعد پی ٹی آئی سربراہ اور بشریٰ بی بی اسلام آباد میں اکثر ملنے لگے ۔ انہوں نے کہا کہ میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھے انسان نہیں ہیں، انہیں گھر میں نہ آنے دو۔ دونوں کے درمیان تعلقات کی تفصیلات کا انکشاف کرتے ہوئے ، مسٹر مانیکا نے کہا کہ ان کی اس وقت کی اہلیہ پی ٹی آئی کے سربراہ کی درخواست پر فرح گوگی کی جانب سے انہیں دئے گئے فون نمبر پر مسٹر عمران سے خفیہ طورپر بات کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ ہے اور بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کے سربراہ سے ان کی اجازت کے بغیر اسی علاقے میں ان کے گھر پر ملاقات کرتی تھیں۔ مانیکا نے کہا، شادی سے چھ ماہ قبل، بشریٰ بی بی ‘مجھ سے الگ ہوگئیں’ اور پنجاب کے شہر پاکپتن میں اپنے گھر چلی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے ان کی درخواست کے باوجود گھرواپس آنے سے انکار کر دیا۔ مانیکا نے کہا کہ ایک دن انہیں فرح گوگی سے ایک پیغام ملا، جس میں ان سے ‘پنکی’ (بشریٰ بی بی کا عرفی نام) کو طلاق دینے کے لئے کہا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘‘میں بشریٰ کے پاس گیا اور ان سے پوچھا کہ کیا وہ طلاق چاہتی ہیں؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا۔ مانیکا نے کہا کہ انہوں نے 14 نومبر 2017 کو فرح گوگی کے ذریعے اپنی اس وقت کی بیوی کو طلاق کے کاغذات بھیجے تھے ۔ انہوں نے بعد میں کہا کہ فرح گوگی اورپی ٹی آئی سربراہ کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے ان سے کاغذات میں طلاق کی تاریخ تبدیل کرنے اور خاموش رہنے کو کہا کیونکہ ‘عمران خان وزیراعظم بننا چاہتے تھے ۔’