غزہ حکام کا انتباہ ”گھنٹوں میں“بجلی بند ہوجائے گی

,

   

فی الحال ایک نصف ملین افراد نے غزہ میں اہم خوراک کی امداد لینا بند کردیاہے۔
غزہ۔ غزہ میں چہارشنبہ کے روز حکام نے انتباہ دیا ہے کہ حماس کے زیر اقتدار ساحلی علاقے میں برقی کی سربراہی ”گھنٹوں میں مکمل طور پر بند کردی جائے گی“بنیادی سہولتوں کی فراہمی محدود ہوجائے گی۔

سی این این کی خبرہے کہ 7اکٹوبر کے روز حماس کے حملے کے جواب میں اسرائیلی وزیردفاع یواؤ گلانٹ نے پیرکے روز غزہ کے ”مکمل محاصرہ“ کا حکم دیتے ہوئے کہاتھا کہ وہ برقی‘ کھانے‘ پانی اور ایندھن کی سربراہی کوروک دیں گے۔

چہارشنبہ کی صبح ایک بیان میں حماس کے زیرکنٹرول حکومت نے کہاکہ ”غزہ میں بنیادی خدمات کا انحصار بجلی پر ہے اور رفع گیٹ سے ایندھن کی سربراہی روکنے کی وجہہ سے جزوی طور پر ان کو جنریٹروں سے چلانا ممکن نہیں ہوگا“۔

مذکورہ یو این ریلیف اورورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے)نے یہ بھی کہاکہ اسے غزہ میں خوراک کی تقسیم کے اپنے تمام 14مراکزبندکرنے پر مجبورکیاگیا اور اس کے نتیجے میں نصف ملین لوگوں کو خوراک کی اہم امداد ملنا بند ہوگئی“۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق غزہ سب زیادہ گنجان آبادمقامات میں سے ایک ہے جہاں 140مربع میل کے رقبے میں تقریبا20لاکھ لوگ رہتے ہیں‘ تقریبا17سال سے باقی دنیا سے تقریبامکمل طور کٹاہوا ہے جب حماس نے کنٹرول حاصل کیا‘۔

اس نے خطہ میں جاری اسرائیل اور مصرکو اس علاقے کا سخت محاصرہ کرنے پر اکسایاہے۔

اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی او ربحری پابندی لگادی ہے۔مذکورہ انکلیوکی نصف سے زیادہ آبادی غربت میں رہتی ہے اور خوراک کی کمی کاشکار ہے تقریبا80فیصد انحصار انسانی امداد پر ہے۔