فارم ہائوزس اور ریسارٹس آئسولیشن سنٹرس میں تبدیل

   

حیدرآباد۔ کورونا وائرس کی ابتدائی علامات کے حامل مریضوں کو خانگی ہاسپٹلس کی جانب سے ہوٹلوں میں آئسولیشن کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ تاہم حالیہ دنوں میں آئیسولیشن کیلئے فارم ہائوزس اور ریسارٹس اہم مراکز میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ شہر کے مضافاتی علاقوں اور اضلاع میں موجود فارم ہائوزس اور ریسارٹس کو آئیسولیشن سنٹرس میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں ڈاکٹرس کی نگرانی میں کورونا کا علاج کیا جارہا ہے۔ ایسے خاندان جو فارم ہائوز اور ریسارٹس میں قیام کی استطاعت رکھتے ہیں وہ اپنے یا پھر رشتہ داروں اور دوست احباب کے فارم ہائوز منتقل ہوچکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض فارم ہائوز کے مالکین نے کرایہ پر آئیسولیشن سنٹر میں تبدیل کردیا ہے۔ 5 تا 22 ہزار روپئے روزانہ کرایہ حاصل کیا جارہا ہے جو سہولتوں کی بنیاد پر ہے۔ ہوٹلوں سے بہتر فارم ہائوز اور ریسارٹس کو ترجیح دی جارہی ہے۔ تین ماہ طویل لاک ڈائون کے نتیجہ میں فارم ہائوز اور ریسارٹ کے مالکین کو خسارے کا سامنا تھا کیوں کہ وہ مینٹننس کرنے سے قاصر رہے۔ کورونا کے مریضوں کیلئے آئسولیشن کی سہولتوں کے سلسلہ میں آمدنی کے مقصد سے فارم ہائوز کو کرایہ پر دیا جارہا ہے۔ کئی کارپوریٹ ہاسپٹلس نے آئسولیشن کے سلسلہ میں ہوٹلوں سے معاہدہ کیا ہے۔ ایسے مریض جو اپنے مکانات پر آئسولیشن کے بجائے ہوٹلوں میں قیام کو ترجیح دے رہے ہیں، ان کیلئے فارم ہائوز اور ریسارٹس کسی نعمت سے کم نہیں۔ خاص طور پر معین آباد، تانڈور اور وقارآباد میں کئی فارم ہاؤزس آئسولیشن سنٹرس میں تبدیل ہوچکے ہیں۔