فیس ریمبرسمنٹ اسکالرشپ کی عدم ادائیگی کیخلاف طلبہ کی شدید برہمی

   


کلاسیس کا بائیکاٹ، کاماریڈی میں بڑے پیمانے پر احتجاج، محمد علی شبیر کی شرکت، کے جی تا پی جی اسکیم ناکام ہونے کا الزام

کاماریڈی :20؍ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) فیس ریمبرسمنٹ اسکالرشپ کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کاماریڈی میں طلباء تنظیموں کی جانب سے بڑے پیمانے پر ریالی و دھرنا پروگرام کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے طلباء تنظیموں نے تمام کالجس کے کلاسس کا بائیکاٹ کیا اور 5 ہزار سے زائد طلباء نے حکومت کیخلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مظاہرہ کرنا شروع کیا اور اس پروگرام میں محمد علی شبیر مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا ۔ این ایس یو آئی ، ایس ایف آئی کے علاوہ ای ایس آئی ، بی ڈی ایس ایف و دیگر تنظیموں سے وابستہ طلباء نے آج کالجس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے فیس ریمبرسمنٹ اور اسکالرشپ کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسٹیشن روڈ پر بڑے پیمانے پر ریالی نکالی اس ریالی میں محمد علی شبیر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے طلباء کے ساتھ دوڑ لگائی اور دھرنا میں حصہ لیا ۔ بعدازاں اس موقع پر منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے محمدعلی شبیر نے کہا کہ گذشتہ تین سالوں سے اسکالرشپ ، فیس ریمبرسمنٹ کے بقایہ جات ادا نہ کرنے کی وجہ سے مختلف کورسس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کالج کے انتظامیہ طلباء پر دبائو ڈالتے ہوئے تعلیم مکمل ہونے کے بعد بھی ان کے سرٹیفکیٹ نہیں دے رہے ہیں اس کے باوجود بھی چیف منسٹر کو کوئی اثر نہیں ہورہاہے ۔ تلنگانہ ریاست کے ہاسٹل کے حالات انتہائی ابتر ہیں ۔ میس چارجس میں اضافہ نہ کرنے کی وجہ سے ناقص غذاء فراہم کی جارہی ہے ۔ باسر ٹریپل آئی ٹی کی حالت انتہائی ابتر ہے ۔ کل بھی ایک طالب علم نے خودکشی کی ہے، محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر رائو کو بہار ، ہریانہ ریاست کے کسانوں سے اور ضمنی انتخابات سے دلچسپی ہے اس سے بھی کم دلچسپی طلباء سے ہے ۔ چار فیصد تحفظ کے بجائے تین فیصد تحفظات پر عمل کیا جارہا ہے ۔ کے جی تا پی جی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اندرون 15 یوم بقایہ جات ادا نہ کرنے کی صورت میں حکومت پر دبائو ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔