قانون ساز کونسل کے 2 ارکان کے خلاف کارروائی کا امکان

   

کانگریس میں شمولیت پر نااہل قرار دینے کی تیاری
حیدرآباد۔/17 اپریل، ( سیاست نیوز) قانون ساز کونسل کی رکنیت سے استعفیٰ دیئے بغیر کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے بی آر ایس کے دو ارکان کو نااہل قرار دینے کی کارروائی عنقریب کی جاسکتی ہے۔ بی آر ایس کے ارکان کونسل پی مہیندر ریڈی اور کے دامودر ریڈی نے حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی جن کے خلاف بی آر ایس نے صدرنشین کونسل جی سکھیندر ریڈی سے شکایت کی ہے۔ بی آر ایس نے دونوں ارکان کو نااہل قرار دینے کی تین ہفتے قبل صدرنشین سے نمائندگی کی اور توقع ہے کہ سکھیندر ریڈی اندرون دو یوم اس بارے میں فیصلہ کرتے ہوئے دونوں ارکان کو نااہل قراردیں گے۔ ارکان کی نااہلی کی صورت میں 40 رکنی قانون ساز کونسل میں بی آر ایس ارکان کی تعداد گھٹ جائے گی۔ کونسل میں 4 نشستیں مخلوعہ ہیں ان میں مزید دو کا اضافہ ہوگا۔ دونوں ارکان کونسل کی میعاد جنوری 2028 میں ختم ہورہی ہے اور اگر انہیں نااہل قرار دیا جاتا ہے تو ضمنی چناؤ یقینی ہوگا۔ مہیندر ریڈی ضلع رنگاریڈی اور دامودر ریڈی محبوب نگر مجالس مقامی کی ایم ایل سی نشستوں سے منتخب ہوئے ہیں۔ مہیندر ریڈی اپنی اہلیہ سنیتا مہیندر ریڈی چیرپرسن ضلع پریشد وقارآباد کے ہمراہ کانگریس میں شامل ہوگئے اور کانگریس نے سنیتا مہیندر ریڈی کو ملکاجگری لوک سبھا حلقہ سے ٹکٹ دیا ہے۔ دامودر ریڈی اسمبلی الیکشن سے قبل ہی کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ انسداد انحراف قانون کے تحت دونوں کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔ کونسل میں بی آر ایس ارکان کی تعداد 24 ہے جبکہ کانگریس کے تین ، مجلس دو اور بی جے پی اور ٹیچرس یونین کے ایک ، ایک نمائندے ہیں۔ ایک آزاد رکن اور چار گورنر کی جانب سے نامزد کردہ ہیں۔ واضح رہے کہ سکھیندر ریڈی کا تعلق بی آر ایس سے ہے لہذا وہ منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔1