قرآن

   

پس (اے انسانو ! اور جنو ! ) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ (اے حبیب!) بڑا با برکت ہے آپ کے رب کا نام، بڑی عظمت والا، احسان فرمانے والا ۔ (سورۂ رحمن۷۷۔۷۸)
سوچیے اگر یہ چند روزہ زندگی اللہ تعالیٰ اور اس کے محبوب رسول محمد مصطفی ٰ (ﷺ) کی فرمانبرداری میں انسان گزار دے اور اس کے بدلے میں ان عدیم النظیر اور لازوال روحانی اور جسمانی لذتوں اور مسرتوں سے اسے نوازا جائے تو یہ بڑا نفع والا سودا ہے۔ کتنا خوش بخت ہے وہ جس نے زندگی کو اس کاروبار میں صرف کیا۔ اس سورۂ پاک میں الرحمن کی شان رحمانیت کے آپ نے کتنے دل موہ لینے والے مظاہر دیکھے۔ اللہ تعالیٰ محض اپنی رحمت سے اپنے محبوب رحمۃ للعالمین کے طفیل اس روسیاہ کو، اس کے ماں باپ کو، اس کی رفیقۂ حیات کو اور اہل وعیال اور دوست احباب کو اپنی ان حقیقی اور سرمدی نعمتوں سے مالا مال فرمائے۔ آمین ثم آمین! صلی اللہ علی حبیبہ وآلہ وصحبہ وسلم۔اس سورت کا آغاز کتنا دل آویز تھا اور اس کا اختتام کتنا روح پرور اور نشاط انگیز ہے ۔ فرمایا جارہا ہے اے محبوب ! تیرے رب کا نام پاک کتنا برکت والا ہے۔ تیرے اس پروردگار کا نام جو بڑی عظمت والا اور بڑے احسان فرمانے والا ہے۔