قطر میں ورلڈکپ فٹبال اسٹیڈیم بنانے والے جملہ 1400 ورکرس فوت

,

   

عالیشان تعمیرات میں مصروف بیرونی محنت کش کی حالت زار، صرف روٹی اور پانی پر گزارا
نئی دہلی ۔ 18 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) قطر میں 2022 ء میں منعقد شدنی فیفا ورلڈکپ کے لئے فٹبال اسٹیڈیم کی تعمیر کے دوران نیپال کے کم سے کم 1400 مزدور و محنت کش فوت ہوگئے ۔ ایک ٹیلی ویژن چینل کی دستاویزی فلم میں اس المناک حقیقت کا انکشاف ہوا ہے ۔ حکومت نیپال کے مطابق تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی ریاست میں دشوار گزار حالات زندگی اور حادثات کے سبب وہاں ہر سال اوسطاً 110 نیپالی ورکرس فوت ہوئے ہیں ۔ متوفی مزدور و محنت کشوں کے غمزدہ افراد خاندان نے بھی اس کی توثیق کی ہے اور ان المناک اموات کے باوجود حکومت قطر کی طرف سے انہیں کوئی معاوضہ بھی نہیں دیا جاتا ۔ ’’قطر میں پھنس گئے‘‘ کے زیر عنوان ایک دستاویزی فلم جرمن کے نشریاتی ادارہ ڈبلیو ڈی آر نے جمعہ کو پیش کی تھی جس میں قطر میں رہنے اور کام کرنے والے بیرونی ور کرس کی حالات زار پر تفصیلات کا انکشاف کیا گیا تھا ۔ یہ بتایا گیا تھا کہ یہ بیرونی محنت کش کس طرح کھچا کھچ بھرے ہوئے کیمپوں میں رہتے ہیں جہاں انہیں بنیادی انسانی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔ قطر میں زیر تعمیر عالیشان فٹبال اسٹیڈیمس کی خوبصورتی اور عصری ٹکنالوجی کے اگرچہ دنیا بھر میں چرچے ہورہے ہیں لیکن یہ خوبصورت اور پرشکوہ اسٹیڈیم بنانے والے مزدوروں کے حالات سے شائد دنیا کا بڑا حصہ واقف نہیں ہے ۔ قطر میں کام کرنے والے نیپال کے ایک ورکر دل پرساد نے اپنی درد بھری کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اس جیسے کئی مزدور دن بھر محنت کے بعد صرف پانی اور رو ٹی پر گزارا کرتے ہیں کیونکہ پیسے کے بغیر کوئی کچھ نہیں کرسکتا ۔ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ میں واپس جانا چاہتا ہوں لیکن گھر واپس تو دور میرے پاس ٹیلی فون پر بات چیت کرنے کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں۔