قومی سلامتی مشیر ڈوبھال نے قیام امن کیلئے اسرائیل کا دورہ کیا؟

, ,

   

یہ دورہ مقدس ماہ رمضان کے آغاز میں ہوا۔ متاثرین میں امداد کی تقسیم پر زور دیا گیا، وزارت خارجہ کی وضاحت

نئی دہلی: قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کا دورہ کیا اور یرغمالیوں کو آزاد کرانے اور غزہ اور تنازعہ والے علاقوں میں امن قائم کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو اور قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہانیگبی سے ملاقات کی۔ آج یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں ڈوبھال کے حالیہ دورہ اسرائیل کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہاکہ “جیسا کہ آپ جانتے ہیں وزیر اعظم خود خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے وقف ہیں۔ اس سلسلے میں وہ کئی عرب رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔ این ایس اے کا دورہ اسرائیل رمضان کے مقدس مہینے کے آغاز میں ہوا ہے ۔ این ایس اے نے اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نتن یاہو سے ملاقات کی۔ انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب سے بھی ملاقات کی اور کئی دیگر سینئر رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور انسانی امداد اور امداد کی تقسیم پر زور دیا۔”ہیتی میں جاری تشدد اور ہندوستانیوں کی سلامتی کو درپیش خطرات کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی سفارت خانہ ہیتی میں موجود ہندوستانی کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہے ۔ ہمارے سفارت کار صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہیتی میں بحران ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم ہندوستانیوں کو وہاں سے بحفاظت نکالیں گے اور ہم انہیں نکالنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔روس۔یوکرین جنگ کے بارے میں جیسوال نے کہاکہ ہم روس۔یوکرین جنگ پر اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں۔ ہم مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازع کے پرامن حل کی حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے ۔ یہ ہمارا مثالی موقف ہے جو سب کو معلوم ہے اور ہم اس کوشش میں تمام فریقوں کو ہر طرح سے شامل کرنے کیلئے تیار ہیں اور اس مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔روسی میں پھنسے ہندوستانیوں کے بارے میں ترجمان نے کہاکہ “ہم روسی حکام پر بہت زیادہ دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ وہاں پھنسے ہوئے لوگوں کو جلد سے جلد نکالیں۔ پچھلی بار ہم نے آپ کو بتایا تھا کہ 20 لوگ تھے جنہوں نے ہم سے رابطہ کیا تھا۔ ان میں سے دو انتقال کر چکے ہیں۔ ان کی میت کی وطن واپسی سے متعلق کاغذی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے ۔ ہم ان کی لاشیں واپس لانے کیلئے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں۔ ہم روسی حکام سے بھی رابطے میں ہیں اور امید ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک یعنی اتوار 16 یا 17 تاریخ کو یا اس کے آس پاس میت ہندوستان پہنچ جائے گی اور پھر اہل خانہ کے حوالے کر دی جائے گی۔” میانمار کی صورتحال پر وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان نے میانمار کی ریاست رخائن کیلئے ایڈوائزری جاری کی تھی، جہاں کی صورتحال انتہائی نازک ہے ، سیکیورٹی کی صورتحال ابتر ہے ۔ ہم نے تمام ہندوستانی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بحفاظت وہاں سے نکل جائیں اور کہیں اور چلے جائیں اور ہم نے اپنے شہریوں سے بھی کہا ہے جو وہاں موجود ہیں یا کسی اور جگہ سے ہیں وہ اس تشدد سے متاثرہ علاقے کا سفر نہ کریں۔