لال قلعہ تشدد۔ عدالت نے دو ملزمین کو دی ضمانت

,

   

نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کے روز دو ملزمین کو ضمانت دی جو مبینہ طور پر پچھلے سال یوم جمہوریہ کے موقع پر لال قلعہ میں پیش ائے تشدد میں ملوث تھے۔

ایڈیشنل سیشن جج کامنی لاؤ نے بوٹا سنگھ اور منیندرسنگھ کو ضمانت دیتے ہوئے استفسار کیاہے کہ 50000ہزار روپئے کے شخصی مچلکا اور اتنی ہی رقم کی شخصی ضمانت پیش کریں۔ بوٹا سنگھ کو 30جون اور منیندر سنگھ کو17فبروری کے روز گرفتار کیاگیاتھا۔

ملزم افراد پر عدالت نے مختلف شرائط بشمول موبائیل نمبر پولیس سے شیئر کرنے اور اگر کسی کے پاس پاسپورٹ ہے تو وہ بھی پولیس کے حوالہ کرنا شامل ہے۔

اس سے قل دہلی عدالت نے پچھلے ماہ لال قلعہ تشدد سے متعلق چارج شیٹ پر سخت کاروائی کرتے ہوئے دیپ سندھو اور دیگر کے خلاف سمن جاری کئے تھے۔مذکورہ چارج شیٹ میں دیپ سندھو اور دیگر کے نام شامل ہیں۔

پہلی چارج شیٹ تیس ہزار کورٹ میں 17مئی کو داخل کی گئی تھی۔ پولیس نے دیپ سندھ‘ اقبال سنگھ‘ منیندر مونی اور کھام پریت کے بشمول 16افراد کے نام اس کیس میں بطور ملزم پیش کئے تھے۔

دہلی پولیس نے سیڈیشن‘ فساد‘ تشدد اقدام قتل اور ڈکیتی کے ساتھ مختلف دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیاہے۔ بعدازاں دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو یہ معاملہ منتقل کردیاگیاتھا۔

اس معاملے میں دیپ سندھو کی گرفتاری عمل میں ائی تھی جس کو بعد میں ضمانت پر رہا بھی کردیاگیاتھا۔

دہلی کی مختلف سرحدوں پر کسان مرکزی حکومت کے نئے زراعی قوانین کے خلاف بدستور احتجاج کررہے ہیں۔

یومیہ جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی جانب سے نکالی گئی ٹریکٹر ریالی کے دوران پیش ائے تشدد کے واقعات میں کرائم برانچ کے ساتھ اسپیشل سل اور مقامی پولیس نے جملہ 43مقدمات درج کئے اور150افراد کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔