لاک ڈاؤن سے پریشان حال تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین حکومت کی امدادکے منتظر

   

کوآپریٹیو کریڈیٹ سوسائٹی کو 675 کروڑ جاری کرنے کی درخواست، کئی ملازمین فینانسرس کے مقروض
حیدرآباد۔لاک ڈاؤن اور پھر کورونا وباء سے پریشان حال تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ کریڈیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی کو 675 کروڑ جاری کریں تاکہ ملازمین قرض حاصل کرسکیں۔ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں آر ٹی سی خدمات متاثر رہیں جس کے سبب ملازمین مکمل تنخواہ سے محروم رہے لہذا وہ قرض اور دیگر اخراجات کی تکمیل کیلئے کوآپریٹیو کریڈیٹ سوسائٹی کو رقم جاری کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ملازمین کی جانب سے اس سلسلہ میں نمائندگی کی گئی۔ ان کا کہنا ہے کہ 675 کروڑ اور 96 کروڑ سود کی رقم ایک ساتھ سوسائٹی کے اکاؤنٹ میں جمع کی جائے۔ کئی ملازمین نے لاک ڈاؤن کے مسائل کے سبب خانگی فینانسرس سے قرض حاصل کیا ہے اور کریڈیٹ سوسائٹی کو رقم کی اجرائی سے وہ قرض سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ ملازمین نے اس سلسلہ میں سابق میں بھی اعلیٰ حکام سے بارہا نمائندگی کی لیکن کمزور معاشی موقف کا بہانہ بناکر رقم جاری نہیں کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ جنوری 2019 سے کئی ملازمین کی قرض کی درخواستیں کریڈیٹ سوسائٹی میں زیر التواء ہیں۔ ملازمین کے فکسڈ ڈپازٹ اور ریٹائرمنٹ سٹیلمنٹ کے فوائد اگسٹ 2019 سے جاری نہیں کئے گئے۔ جون 2019 سے وظیفہ کی ادائیگی روک دی گئی۔ کارپوریشن کے رویہ کے نتیجہ میں ملازمین بینک قرض چکانے سے محروم ہیں۔ اسی دوران آر ٹی سی کے فینانشیل اڈوائزر این رمیش نے کہا کہ آر ٹی سی انتظامیہ کے پاس یہ معاملات زیر التواء ہیں۔ ملازمین جس رقم کا مطالبہ کررہے ہیں اس کی اجرائی موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں ہے۔ آر ٹی سی کے پاس اس قدر رقم دستیاب نہیں ہے لہذا حکومت کو مداخلت کرنی پڑے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کارپوریشن رقم کا کچھ حصہ جاری کرے گا کیونکہ گذشتہ 15 ماہ سے ملازمین کی ادائیگیاں باقی ہیں۔ فبروری میں منیجنگ ڈائرکٹر آر ٹی سی سنیل شرما نے ملازمین کو کریڈیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی اور پراویڈنٹ فنڈ کی رقم کے بارے میں تیقن دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود کریڈیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی کو 200 کروڑ جاری نہیں کئے گئے۔