لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہاراشٹرا سے چینی کی برآمدات متاثر ہوگئی

   

لاک ڈاؤن کی وجہ سے مہاراشٹرا سے چینی کی برآمدات متاثر ہوگئی

ممبئی: رواں سال جنوری اور جون کے درمیان مہاراشٹر سے تقریبا 36 لاکھ ٹن چینی برآمد ہوئی ہے ، جبکہ اس عرصے کے دوران 60 لاکھ ٹن کا ہدف تھا۔

مہاراشٹرا اسٹیٹ کوآپریٹو شوگر فیکٹریز فیڈریشن کے چیئرمین جے پرکاش ڈنڈے گونکر نے کہا ، کوویڈ 19 وبائی بیماری اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے برآمدات کا عمل سست ہوگیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس سال نومبر 2019 سے جون تک ریاست میں 144 شوگر ملوں نے تقریبا 5 570 لاکھ ٹن گنے کو کچل دیا اور اب تک 63 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ 36 لاکھ ٹن کی برآمدات مکمل ہوئیں۔ ڈنڈے گاونکر نے بتایا کہ مزید چھ لاکھ ٹن ٹن کے لئے مختلف سودوں پر دستخط ہوئے ہیں اور چینی کو گوداموں سے برآمد کے لئے باہر منتقل کیا جارہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک زیادہ تر چینی انڈونیشیا اور ایران کو برآمد کی جا چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال جنوری سے جون تک 952 لاکھ ٹن گنے کو کچل دیا گیا تھا تاکہ 107 لاکھ ٹن چینی پیدا کی جاسکے۔

گنے کی کرشنگ عام طور پر نومبر سے شروع ہوتی ہے اور مارچ تک جاری رہتی ہے۔