لاک ڈاؤن کے دوران سی اے اے پر گرفتاریوں کے خلاف اپوزیشن کا احتجاج

,

   

مذکورہ ہوم منسٹر جس کو دہلی پولیس رپورٹ پیش کرتی ہے‘ دہلی پولیس کے تمام کاروائی کا جوابدہ ٹہرایاجائے“

نئی دہلی۔ لاک ڈاؤن کے دوران کی گئی گرفتاریوں کی اپوزیشن کے متعدد لیڈران نے پیر کے روز مذمت کی ہے۔

نئے شہر بل کے خلاف احتجاج کرنے والے کئی طلبہ جہدکاروں کو دہلی پولیس نے گرفتار کیاہے۔

ایک ان لائن نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سی پی ائی کے قومی جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہاکہ ”اس حکومت کی مخالفت کے لئے ایک متحدہ سیاسی مہم کی ضرورت ہے۔

مذکورہ ہوم منسٹر جس کو دہلی پولیس رپورٹ پیش کرتی ہے‘ دہلی پولیس کے تمام کاروائی کا جوابدہ ٹہرایاجائے“۔

کئی جہدکاروں‘ بالخصوص طلبہ کو لاک ڈاؤن کے دوران مخالف دہشت گردی یواے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیاگیاہے۔

پولیس نے ان کے احتجاج کو فبروری میں دہلی کے اندر ہوئے فرقہ وارنہ تشدد جس میں 53جانیں گئی ہیں سے جوڑرہی ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ سید نصیر حسین نے کہاکہ ”پولیس کے ہاتھوں ایک شخص کی موت کے خلاف آج امریکہ کی ہر سڑک پر احتجاج دیکھنے کو مل رہا ہے۔

ہندوستان میں‘ ہم ایک ایسے حالات میں جہاں پر ہم دیکھ رہے ہیں لوگ ہر روز ہجومی تشدد کا نشانہ‘ ایزارسانی کا شکار اور مارے جارہے ہیں‘اس کی وجہہ محض یہ ہے کہ وہ ایک مخصوص مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔

ہر وہ شخص جو جمہوری اقدار کی حفاظت کی سونچ رکھتا ہے اس کو ان کی گرفتاریوں پر کھڑا ہوجانا چاہئے“۔

این سی پی لیڈر اور سینئر وکیل مجید میمن نے سوال کیاکہ مذکورہ پولیس کس منشاء کے سبب دہلی فسادات کے دوران نفرت انگیز تقاریر کرنے والے بی جے پی قائدین کے خلاف ایف ائی آر نہیں کیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”ایف ائی آروں کے اندراج میں تاخیر استغاثہ پر بھاری بوجھ بنے گا اور ایک وکیل کی حیثیت سے‘ مجھے اندازہ ہوگیاہے کہ جرم غلط ثابت ہوا ہے(کیونکہ) مذکورہ حقائق جو ایف ائی آر میں درج پیش کئے گئے ہیں وہ وقت پر فائل نہیں کئے گئے تھے“۔

آرجے ڈی کے ایم پی منوج جہا نے کہاکہ”ہمیں ضرورت ہے کہ تمام جہدکاروں کے نام یہ پیغام پہنچائیں کہ تمہاری لڑائی ایک دستوری لڑائی ہے۔

ہم تمہاری زندگیوں کو ضائع نہیں جانے دیں گے“۔ منوج نے ساتھی سیاسی قائدین پر زوردیاکہ وہ فوری ردعمل ظاہر کریں تاکہ جو لوگ سزا کاٹ رہے ہیں ان کے اندر امید پیدا کی جاسکے۔