لاک ڈاون میں12.2 کروڑ افراد روزگار سے محروم

,

   

غیر منظم شعبہ ‘ چھوٹی تجارتوں کے ملازم ‘ ہاکرس ‘ ٹھیلہ بنڈی راں اور مزدور زیادہ متاثر
نئی دہلی 5 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان میں جاری کورونا لاک ڈاون کے نتیجہ میں گذشتہ ایک مہینے میں 12.2 کروڑ افراد اپنے روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔ ان کی ملازمتیں چلی گئی ہیں۔ ایک خانگی شعبہ کے تھنک ٹینک نے یہ بات بتائی ۔ سی ایم آئی ای کے بموجب یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اور چھوٹے موٹے کاروبار میں نوکریاں کرنے والے افراد اس لاک ڈاون کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں ہاکرس ‘ لب سڑک کاروبار کرنے والے افراد ‘ تعمیراتی انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد کے علاوہ رکشا راں اور ٹھیلہ بنڈی والے افراد بھی شامل ہیں۔ چیف ایگزیکیٹیو سی ایم آئی ای نے تحریر کیا ہے کہ یہ صرف چونکا دینے والے اعداد و شمار ہی نہیں ہیں بلکہ یہ انسانی سانحہ ہے کیونکہ یہی سماج کا وہ شعبہ ہے جو سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ واضح رہے کہ امریکہ میں گذشتہ چھ ہفتوں کے دوران تین ملین افراد نے بیروزگاری بھتہ اور فوائد کیلئے درخواستیں داخل کی ہیں تاہم ہندوستان میں بیروزگار ہونے والے افراد کی تعداد امریکیوں سے چار گنا زیادہ بتائی گئی ہے ۔ سی ایم آئی ای نے انتباہ دیا ہے کہ چونکہ لاک ڈاون کو کئی شعبوں میں توسیع دی جا رہی ہے ایسے میں ہندوستان میں یہ اعداد و شمار مزید ابتر ہوسکتے ہیں۔مسٹر مہیش ویاس نے کہا ہے کہ ابتداء میں لاک ڈاون سے صرف کمزور شعبوں کے مزدوروں کو نقصان تھا جو غیر منظم شعبہ میں کام کرتے تھے ۔ بتدریج اس سے مزید محفوظ سمجھے جانے والے شعبے بھی متاثر ہوئے ہیں اور وہاں بھی ملازمتیں چلی گئی ہیں۔ اسٹارٹ اپس نے بھی ملازمتوں میں تخفیف کا اعلان کیا ہے اور صنعتی تنظیموں نے بھی ملازمتوں میں کمی اور نقصانات کے تعلق سے خبردار کیا ہے ۔ جہاں بیروزگاری کی شرح میں زبردست اضافہ ہوا ہے وہیں ملازمت کے متلاشی افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ 3 مئی کو ختم ہوئے ہفتے میں ملازمت کیلئے رجوع ہونے والے افراد کی تعداد 36.2 فیصد بتائی گئی ہے جبکہ اس سے پہلے یہ تعداد 35.4 فیصد درج کی گئی تھی ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے بیروزگاری کے ڈاٹا کی باضابطہ اشاعت عمل میں نہیں لائی جاتی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے سی ایم آئی ای کے سروے پر ہی اکتفاء کیا جاتا ہے جس میں ان کی رہنمائی کی جاتی ہے ۔ حکومت نے مئی 2019 میں آخری مرتبہ بیروزگاری ڈاٹا جاری کیا تھا اور جون 2018 کی شرح بتائی گئی تھی جو 6.1 فیصد ہونے کا ادعا کیا گیا تھا ۔ ہندوستان میں 24 مارچ سے مسلسل لاک ڈاون چل رہا ہے جس میں کروڑ ہا افراد ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں۔