لوک سبھا انتخابات کیلئے ایس پی ، بی ایس پی کا اتحاد کیلئے اصولی اتفاق

,

   

اس ماہ کے اواخر میں اعلان کا امکان ، سماج وادی پارٹی ترجمان راجندر سنگھ چودھری کا بیان

لکھنؤ ۔ /5 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد کرنے سے اتفاق کیا ہے ۔ ایس پی کے ایک قائد نے آج یہ بات بتائی ۔ سماج وادی پارٹی کے قومی سطح کے ترجمان راجندر چودھری نے بتایا کہ اتر پردیش کی ان جماعتوں کے درمیان ’’گٹھ بندھن‘‘ پر ایک رسمی اعلان اس ماہ کے اواخر میں کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے ان کے درمیان کئی اجلاسوں کے بعد اس اتحاد کیلئے اصولی طور پر ان کی منظوری دی ۔ پارٹی کے اس ترجمان نے کہا کہ ان دو قائدین کی جمعہ کو بھی ملاقات ہوئی ۔ دوسری جماعتوں سے بھی اس سلسلہ میں بات کی جارہی ہے ۔ راجندر چودھری نے کہا کہ اس گٹھ بندھن کیلئے اصولی طور پر منظوری دی گئی ہے اور امکان ہے کہ اس سلسلہ میں اعلان اس ماہ میں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی صدر اکھلیش یادو اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کے درمیان متعدد اجلاس منعقد ہوئے ۔ کل بھی دونوں قائدین نے دہلی میں ملاقات کی ۔ اس اتحاد میں بعض چھوٹی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کیلئے بات چیت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) ، جو مغربی یو پی میں اثر رکھتی ہے ۔ دیگر جماعتوں میں ایک ہے جنہیں اس اتحاد میں شامل کرنے پر توجہ دی جارہی ہے ۔ یو پی اتحاد میں کانگریس کی امکانی شمولیت کے بارے میں پوچھنے پر راجندر چودھری نے کہا کہ اس کا فیصلہ اکھلیش یادو اور مایاوتی کی جانب سے کیا جائے گا ۔ لیکن انہوں نے کہا کہ اس اتحاد کی جانب سے امیتھی اور رائے بریلی میں اس کے امیدواروں کو نہیں اتارا جائے گا اور لوک سبھا کے ان دو حلقوں کو صدر کانگریس راہول گاندھی اور یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی کیلئے چھوڑ دیا جائے گا ۔ سیاسی اعتبار سے اہمیت کے حامل اترپردیش سے لوک سبھا کے لئے 80 ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں ۔ گزشتہ سال لوک سبھا کے تین ضمنی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدواروں کو شکست دی تھی ۔ حلقہ لوک سبھا کیرانا میں گزشتہ سال مئی میں منعقدہ ضمنی چناؤ میں حکمران بی جے پی کے امیدوار کو اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار آر ایل ڈی کے تبسم حسن کے مقابل شکست ہوئی تھی ۔ تبسم حسن کی کانگریس ، ایس پی اور بی ایس پی نے تائید و حمایت کی تھی ۔ مارچ میں گورکھپور اور پولیورم میں لوک سبھا کے ضمنی چناؤ میں بی جے پی کو شکست ہوئی تھی ۔ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں 2014 ء میں بی جے پی کو اترپردیش میں 71 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ اور اسے 42.63 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے ۔ بی جے پی کی حلیف اپنا دل کو دو نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ سماج وادی پارٹی کو 22.35 فیصد ووٹ کے ساتھ پانچ نشستوں پر کامیابی ملی تھی اور بہوجن سماج پارٹی کو کسی نشست پر کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی جبکہ اس نے 19.77 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے ۔ کانگریس کو دو نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔