ماہ رمضان میں بہتر عبادات کیلئے پہلے ہی سے طرز زندگی میں تبدیلی لائیں

   

روزہ حصول ثواب اور باعث صحت بھی ۔ مولانا حمومی اور ڈاکٹر ایس اے مجید کا اظہار خیال
حیدرآباد۔27فروری(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران اپنے اوقات کارکو بہتر بنانے اور عبادتوں کیلئے زیادہ وقت نکالنے رمضان کے آغاز سے قبل ہی اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لانے کی کوششکرنی چاہئے تاکہ ماہ مقدس کے دوران تبدیلی اوقات سے کوئی تکلیف نہ ہو ۔ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسا مہینہ امت محمدی ﷺ کو عطا کیا ہے جس میں برکت ‘ رحمت اور مغفرت تو موجود ہے ہی ساتھ ہی اس ماہ کے دوران روزوں کے باعث صحت میں بہتری پیدا کی جاسکتی ہے۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ ماہ صیام کے روزہ رکھنے والوں کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ان کے جسم میں ایک سال کے دوران جمع نامیاتی زہریلا مادہ خارج ہوجاتاہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ مبارک میں اپنے بندوں کیلئے کئی نعمتیں رکھی ہیں جن میں صحت بھی ایک ایسی نعمت ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ امریکی ادارہ کی تحقیق کے مطابق روزہ رہنے والے کا نظام ہاضمہ تیزی سے کام کرنے لگتا ہے اور اسے جو عوارض شکم لاحق ہیں ان میں بہتری پیدا ہونے لگتی ہے اس کے علاوہ روزہ دار کو ذیابیطس اور امراض قلب کے خدشات میں بھی کمی ہونے لگتی ہے ۔مولانا حافظ احسن بن محمد عبدالرحمن الحمومی خطیب و امام شاہی مسجد باغ عامہ نے گرما کے روزوں کی اہمیت کا تذکرہ کرکے احدایث مبارکہ کے حوالہ دیئے اور کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے فرمایا کہ تمہارے لئے اتنا ہی زیادہ ثواب ہے جتنا زیادہ مشقت ہے یعنی جس عبادت میں جتنی زیادہ مشقت ہوگی اس میں اتنا زیادہ ثواب ہوگا اور جس عبادت میں جتنا زیادہ خرچ ہوگا اس میں اتنا زیادہ ثواب ہوگا۔حضرت ابو الدرداء ؓ سے روایت ہے کہ قیامت کے روز کی سخت گرمی سے بچنے گرمی کا روزہ رہا کرو اور قبر کی ظلمت اور اندھیرے سے بچنے دو رکعت رات کے اندھیرے میں پڑھ لیا کرو۔جاریہ سال نصف سے زیادہ رمضان شدید گرما میں رہنے کا امکان ہے ۔ حضرت علی ؒکرم اللہ وجہہ کا ارشاد مبارک ہے کہ انہیں گرما کے روزے بہت پسند ہیں ۔ڈاکٹر ایس اے مجید ماہر ذیابیطس نے کہا کہ ذیابیطس کو بہانہ بناکر روزوںسے اجتناب درست نہیں ہے کیونکہ ذیابیطس کے مریضوں کو روزہ رکھنے میں کوئی بڑی دشورای نہیں ہوتی بلکہ اگر وہ غذائی عادات و اطوار میں معمولی تبدیلی کرکے ترکاریوں کے استعمال کو ترجیح دیں اور افطار کے وقت پانی کا زیادہ استعمال کریں تو اطمینان سے روزہ رکھ سکتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو ماہ رمضان میںچکنائی والی غذائوں سے اجتناب کی ضرورت ہے ۔ روزہ جیسے اہم فریضہ کی ادائیگی میں کوتاہی سے اجتناب کیا جانا چاہئے اور اس کیلئے ڈاکٹر سے مشورہ کرکے غذائی تبدیلیوں کے ذریعہ صحت میں بہتری کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ موسم گرما میںماہ رمضان اور روزوں کے متعلق پریشان ہونے کیبجائے حصول ثواب کی کوشش کرنی چاہئے ۔3