مختلف ریاستوں میں پیاز کی قیمت میں بھاری اضافہ

   

ہوٹلوں کے سلاد سے پیاز غائب ہونیکا اندیشہ،قیمتوں پر کنٹرول میں حکومت ناکام

حیدرآباد : ہوٹلوں کے سلاد سے پیاز ایک مرتبہ پھر غائب ہونے جا رہی ہے کیونکہ پیاز کی قیمتو ںمیں ہونے والے اضافہ کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات ناکافی ثابت ہونے لگے ہیں۔ حکومت نے پیاز کی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے پیاز کی برآمدات پر پابندی عائد کردی ہے لیکن اس کے باوجود ریاست مہاراشٹر‘ تلنگانہ ‘ آندھراپردیش اور کرناٹک میں پیاز کی فصلوں کی تباہی کے سبب پیاز کی قیمتوں پر قابو پائے جانے کے کوئی امکانات نظر نہیں آرہے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر کی تمام ریاستوں میں پیاز کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے اور لاک ڈاؤن کے دوران پیاز کی قیمتوں میں ریکارڈ کی گئی گراوٹ کے بعد اب تیزی سے قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے۔ حکومت کی جانب سے پیاز کی برآمدات پر پابندی عائد کئے جانے کے دوسرے دن بھی پیاز کی قیمت میں 10 روپئے فی کیلو کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ پیاز کی قیمتو ںمیں ہونے والے اس اضافہ پر کنٹرول کیلئے کئے جانے والے اقدامات ناکافی ثابت ہونے لگے ہیں۔ ملک بھر میں زائد از تین ماہ بند رہنے کے بعد ریستوراں کھولے گئے ہیں اور وہ اپنی بقاء کی جدوجہد کر رہے ہیں لیکن اس کوشش کے دوران انہیں اب پیاز کی مہنگائی کو برداشت کرنا پڑرہا ہے۔ پیاز ایک ایسی شئے ہے جو ہر کسی کے استعمال میں آتی ہے اور بیشتر تمام اشیائے خورد و نوش کی تیاری میں پیاز کا استعمال کیا جا تا ہے ۔ ریستوراں میں پیاز کو بطور سلاد دیا جاتا ہے لیکن اب ایک مرتبہ پھر سے پیاز کی قیمتو ںمیں اضافہ کے بعد پیاز سلاد سے غائب ہوسکتی ہے ۔ریستوراں مالکین کا کہناہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد سے کاروبار میں بہتری پیدا نہیں ہو پائی ہے اور اب اس صورتحال میں پیاز کی قیمتوں میں ہونے والے بے تحاشہ اضافہ کے سبب انہیں مزید نقصانات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔