مدھیہ پردیش کے چھنڈوارا میں پیش ائے سالانہ پتھر بازی میلہ میں 200سے زائد ہوئے زخمی

,

   

ہر سال مقامی انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹر س او رنیم طبی عملے کی میلہ کے مقام پر تعیناتی عمل میں لائی جاتی ہے تاکہ وقت رہتے زخمیو ں کاعلاج کیاجاسکے۔


بھوپال۔مدھیہ پردیش کے ضلع چھنڈوارا میں جام ندی کے ساحل پر دوگاؤں کے درمیان میں ہونے والے صدیوں قدیم پتھر بازی کی روایت میں دو سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق مہارشٹرا کے ناگپور کے ایک اسپتال میں زخمیو ں کا علاج کیاجارہا ہے جس میں نصف درج کے قریب کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

مقامی لوگ اس کو ”گوتمار“ کہتے ہیں اور یہ میلہ ہر سال ایک مخصوص دن میں ہوتا ہے اور ہر وقت ہزاروں لوگ اس میں حصہ لیتے او رزخمی ہوتے ہیں۔ ہندی ماہ بھدرا پاڈا کی شانی چاری اماوسیہ کے موقع پر یہ’گوتمار“ سالانہ میلہ منعقد کیاجاتا ہے۔

دونوں گاؤں کے مکین کو چھنڈوارا ضلع میں جام ندی کے دونوں جانب رہتے ہیں‘ اس خطرناک روایت میں پرجوش انداز میں حصہ لیتے ہیں۔یہ پانچ صدیو سے چل رہی ایک روایت ہے۔

اسموقع پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے عوامی تعطیل کااعلان کیاجاتا ہے اور شراب کی دوکانیں بھی بند کردی جاتی ہیں۔

تعجب کی بات تو یہ ہے کہ پولیس کے بھاری بندوبست میں پتھر بازی کا یہ کام انجام دیاجاتا ہے جو صرف خاموشی کے ساتھ اس کا نظارہ کرتی ہے اور اس خود ساختہ رسم میں وہ مداخلت کرنے کی بھی جرات نہیں کرسکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق 1955سے ایک درجن سے زائد سے زائد پتھر بازی میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔

وہیں 100سے زائد لوگ2020میں زخمی ہوئے ہیں‘ اسی سال 250میں زخمی ہوئی ہیں۔

سرکاری طور پر 1978اور1987میں مقامی پولیس نے ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ پولیس جوانوں پر پتھر بازی کرنے والے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے فائرینگ کے لئے مجبور کیا۔ضلع عہدیداروں نے کہاکہ ”گاؤں کو خطرناک رسم سے روکنے کے لئے ماننے کی کئی سالوں سے کی گئی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔

یہاں تک کے دو کویڈ سالوں کے دوران‘ کچھ رہائشی تمام احتیاطی تدابیر کے باوجود روایت کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہے“۔

ہر سال مقامی انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹر س او رنیم طبی عملے کی میلہ کے مقام پر تعیناتی عمل میں لائی جاتی ہے تاکہ وقت رہتے زخمیو ں کاعلاج کیاجاسکے۔

گوتمار سالانہ میلے کے حصہ کے طور پر دو نوں فریقین اطراف کے پہاڑوں سے پتھروں کاذخیرہ جمع کرتے ہیں اور ایک دوسرے پر پتھر برساتے ہیں‘ درجنو ں کوزخمی کرتے ہیں۔

یہ واقعہ بیان کیاجاتا ہے کہ دو پیار کرنے والے لوگ(سانور گاؤں کی لڑکی اور پدھو رانا گاؤں کا لڑکا) جام ندی کے قریب دو گرہوں کے درمیان پتھر بازی میں پھنس کر مر گئے تھے۔ اس سال یہ میلہ ہفتہ کے روز منعقد ہوا تھا