مسئلہ کشمیر کے تمام متعلقین کیساتھ بات چیت ہونا چاہئے: شاہ فیصل

   

اصل دھارے کی پارٹیاں ناقابل اعتبار، نئے سیاسی لیڈر کا دورۂ جنوبی کشمیر

سری نگر 24جون (سیاست ڈاٹ کام)جموں اینڈ کشمیر پیپلز مومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر شاہ فیصل نے ریاست میں قیام امن کے تئیں گزشتہ پانچ برسوں سے اپنائی گئی پالیسی کو ناکام پالیسی قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے ریاست کے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ شروع کرنے کی اپیل کی ہے ۔شاہ فیصل نے جنوبی کشمیر کے دورہ کے دوران میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘ریاست کے تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت ہونی چاہئے ، پچھلے پانچ برسوں کے دوران ہم نے یہاں مختلف قسم کی پالیسی دیکھی، وہ پالیسی یہاں نہیں چلی، کوشش کی جانی چاہئے بھائی چارے ، بات چیت اور پر امن طریقے کو اپنا کر یہاں مسئلے کو آگے بڑھاکر ٹھیک کیا جائے ‘۔سابق آئی اے ایس افسر نے کہا کہ آج ہمیں وجود کا مسئلہ درپیش ہے اور اس کے لئے ہم جمہوری طرز عمل کو اپنا کر بر سر جدوجہد ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘آج ہمارے وجود کا مسئلہ بنا ہوا ہے ، ایسا لگتا ہے کہ ہمارے اوپر بس اب ٹینکیں چلانے کی باری ہے ، اس لئے میرا ماننا ہے کہ جمہوری عمل کے ذریعے ، ووٹنگ کے ذریعے ہم حق خود ارادیت کا استعمال کرسکتے ہیں اور خاص طور پر ہم سیاسی حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے ‘۔شاہ فیصل نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو 70 برسوں سے صرف دھوکے دیے گئے ہیں لہٰذا آج نوجوان ان کے ساتھ جانے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا: ‘آج یہاں اصل دھارے کی جماعتیں اس لئے ناقابل اعتبار ہیں کیونکہ انہوں نے 70 برسوں سے لوگوں کو صرف دھوکے دیے ہیں لہٰذا آج کشمیر کا نوجوان پھر سے ان کے ساتھ چلنے کے لئے تیار نہیں ہے ‘۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ یہاں کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ جڑ جانے سے رسوائی کا احساس ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا: ‘مجھے بھی جب یہ فیصلہ کرنا تھا کہ کس پارٹی کے ساتھ جڑ جاؤں تو بالکل جی نہیں مانتا ہے کہ کسی بینر کے پاس آپ جائیں، رسوائی کا احساس ہوتا ہے ‘۔شاہ فیصل نے کہا کہ ان پارٹیوں کو گھروں میں بیٹھے کا وقت آیا ہے جنہوں یہاں لوگوں کو 70 برسوں سے لوٹا۔انہوں نے کہا کہ جن سیاسی پارٹیوں کو یہاں کے لوگوں نے 70 برسوں سے ووٹ دیے آج موقع ہے کہ وہ گھروں میں بیٹھں اور نئی آزاوں کو ابھرنے کا موقع دیں، ووٹوں پرکسی کی اجارہ داری نہیں ہے ، یہ ووٹ کسی خاندان کے نہیں ہیں۔